ساحلی شہر گوادر اور کوئٹہ سے پاکستانی فوج کے ہاتھوں لاپتہ ہونے والے دو افراد بازیاب ہوکر گھر پہنچ گئے۔
بازیاب ہونے والوں کی شناخت جہانزیب ولد امام بخش سکنہ ٹی ٹی سی کالونی گوادر اور شے حق بلوچ کے ناموں سے ہوئی ہے۔
خاندانی ذرائع کے مطابق شے حق بلوچ نے فون پر گھر والوں کو اپنے بازیابی سے متعلق تصدیق کر دی ہے۔
یاد رہے کہ شے حق بلوچ سمیت 6 افراد لاپتہ کئے گئے تھے جن میں سے پانچ بازیاب ہو گئے، لیکن فاروق بلوچ تاحال لاپتہ ہےجبکہ جہانزیب کو گذشتہ سال اگست کے مہینے میں جبری طور پر لاپتہ کیا گیا تھا ۔
دوسری جانب لاپتہ بلوچوں کے لواحقین کی جانب کوئٹہ اور تربت میں دھرنا دئے ہوئے ہیں۔ گوادر کے رہائشی جبری لاپتہ عظیم دوست بلوچ کی بہن رخسانہ دوست بلوچ کی تربت احتجاجی دھرنے میں شرکت کرتے ہوئے، انہوں نے بلوچ سیاسی کارکنوں، لاپتہ افراد کے خاندانوں سمیت زندگی کے دیگر تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد سے اپیل کی ہے کہ وہ کوئٹہ اور تربت میں جاری دھرنوں میں شرکت کرکے لاپتہ افراد کے لواحقین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کریں۔
رخسانہ دوست نے انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ میرے بھائی عظیم دوست بلوچ سمیت تمام لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے اپنا کردار ادا کریں اور خاندانوں اس طویل اجتماعی درد و ازیت کی کیفیت سے چھٹکارا دلائیں۔