گرفتار دس ملزمان سے تین کو بیگناہی ثابت ہونے پر رہا کردیا گیا ۔ بی ایل اے

636

بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بی ایل اے کے فتح اسکواڈ نے بیس جون کو خفیہ اطلاعات پر کوئٹہ کے نواحی علاقے زرغون سے متصل شعبان کے علاقے میں ایک ٹارگٹڈ آپریشن کرتے ہوئے دس مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا تھا۔ ابتدائی تفتیش کے بعد ملزمان کو بلوچ قومی عدالت میں پیش کیا گیا۔ جہاں سات ملزمان پر پاکستانی فوج اور خفیہ اداروں کیلئے براہِ راست بلوچ قومی تحریک کیخلاف متحرک ہونے کا الزام ثابت ہوگیا۔ جبکہ تین افراد کی بیگناہی ثابت ہوگئی، جس کے بعد ان تینوں افراد کو صحیح سلامت رہا کردیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بیگناہی ثابت ہونے پر رہا کئے گئے افراد کی تفصیلات درج ذیل ہیں: ۱۔ محمد حارث رفیع ولد محمد رفیع سکنہ ملتان پنجاب۔ ۲۔ حسنین سیال ولد عبدالاحد سیال سکنہ کوئٹہ ۳۔ عبدالبصیر درانی ولد عبدالعزیز درانی سکنہ کوئٹہ۔

ترجمان نے کہا کہ جبکہ باقی سات افراد پر بلوچ قومی تحریک کے خلاف سرگرم ہونے، بلوچ نسل کشی میں قابض فوج کا ساتھ دینے اور بلوچ قومی مفادات کو زک پہنچانے کے الزامات ثابت ہونے پر فرد جرم عائد کردی گئی ہے، انکی سزا پر بہت جلد عملدرآمد کیا جائیگا۔

انہوں نے کہا کہ اسی ضمن میں، بی ایل اے کی سینئر کمانڈ کونسل کی جانب سے فیصلہ کیا گیا ہے کہ مذکورہ مجرمان کی سزا پر عملدرآمد کرنے سے پہلے، عالمی جنگی اصولوں کی پاسداری کرتے ہوئے، بی ایل اے، قابض پاکستانی فوج کو قیدیوں کی تبادلے کی پیشکش کرتا ہے۔ اس ضمن میں فوج کو ایک ہفتے کا وقت دیا جاتا ہے۔ مقررہ مدت پوری ہونے کے بعد مجرمان کے سزاوں پر فوری عملدآمد کیا جائے گا۔