ڈاکٹر دین محمد کی جبری گمشدگی کو 15 سال مکمل ہونے پر آگاہی مہم و پریس کانفرنس کریں گے – سمی دین

157

وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کی رہنماء اور لاپتہ ڈاکٹر دین محمد کی بیٹی سمی دین نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ میرے والد ڈاکٹر دین محمد بلوچ کو 28 جون 2009 کی رات کو دوران ڈیوٹی ہسپتال میں پاکستان کی خفیہ اداروں نے پہلے تشدد کا نشانہ بنایا اور بعدازاں انہیں حراست میں لیکر جبری لاپتہ کردیا گیا۔

سمی دین نے کہا کہ آج تک ہمیں معلوم نہیں کہ میرے والد کہاں اور کس حال میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان پندرہ سالوں میں والد کی سلامتی و زندگی کے بارے میں کچھ جاننے کیلئے مجھ سمیت ہمارے گھر کے افراد نے ہر ممکن کوشش کی لیکن ہمیں آج تک کچھ پتہ نہیں چلا اس دوران حکومتیں تبدیل ہوتی رہی ہر حکومت نے میرے والد سمیت دیگر لاپتہ افراد کے بازیابی کی یقین دہانی کرائی لیکن ہر بار ہر حکومت کی وہ واضح یقین دہانیاں جھوٹی ثابت ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ میرے والد کے جبری گمشدگی کے طویل کرب ناک، اذیت ناک پندرہ سال مکمل ہونے پر کل کراچی پریس کلب میں شام ساڑھے چار بجے میں ایک پریس کانفرنس کروں گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ کل سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر آگاہی مہم شام سات بجے سے بارہ بجے تک #ReleaseDrDeenMohammad کے ہیش ٹیگ کیساتھ چلائی جائے گی۔