بلوچستان کے ساحلی علاقہ پسنی سے کراچی یونیوسٹی کے طالب علم لاپتہ بہادر بشیر کے لواحقین کا پسنی زیروپوائنٹ پر جاری دھرنے پر پاکستانی فورسز کا دھاوا، لاٹھی چارج سے خواتین سمیت کئی مظاہرین زخمی ہوگئے ۔
جمعرات کی صبح پاکستانی فورسز نے زبردستی راستے کھولنے کی کوشش کی اس دوران فورسز نے شرکاء سے موبائل چھینے اور لاٹھی چارج کی۔
لواحقین کا کہنا ہے کہ فورسز کی تشدد سے کئی خواتین بھی زخمی ہوئے ہیں ۔
مظاہرین نے بتایا کہ پاکستانی فورسز نے ایک مریض کے بہانے زبردستی راستہ کھولنے کی کوشش کی تاہم انکے ساتھ کوئی مریض نہیں تھا جب مظاہرین نے انہیں مریض دکھانے کی بات کی تو فورسز نے انکے موبائل چھین کر ان پر تشدد کیا ۔
لواحقین کا کہنا ہے کہ جب تک لاپتہ طالب علم کو رہا نہیں کیا جاتا دھرنا جاری رہے گا۔
لاپتہ طالب علم کے بھائی کا کہنا ہے کہ چار روز قبل انکے بڑے بھائی، جو کراچی یونیورسٹی کا طالب علم ہے، کو لاپتہ کیا گیا جسکہ کے ردعمل میں ہم نے پسنی زیرو پوائنٹ کو بلاک کردیا تھا، بعد ازاں پسنی انتظامیہ کی جانب سے سرکاری سطح پر دو دن مانگے گئے جس کے چلتے ہم نے دو دن کیلے دھرنا موخر کردیا تھا ، انتظامیہ کی جانب وعدہ شکنی پر ہم نے کل سے مکران کوسٹل ہائی وے زیرو پوائنٹ پسنی بلاک کردیا ہے ۔
انہوں نے کہاکہ جب تک بہادر بشیر کو بازیاب نہیں کیا جاتا ہم دھرنا دے رہے ہیں ۔