میری پیاری شانتل خط!
تحریر: سراج نور
دی بلوچستان پوسٹ
شانتل زندگی میں کچھ لمحات ایسے بھی آتے ہیں جو دل کو ہمیشہ کیلئے چیر کر رکھ دیتے ہیں۔ محبوب کی جدائی کا لمحہ بھی انہی لمحات میں سے ایک ہوتا ہے۔ یہ وہ وقت ہوتا ہے جب دل کے ہر کونے میں اداسی کی گہری تاریکی چھا جاتی ہے اور زندگی بے رنگ محسوس ہوتی ہے۔ محبوب کی جدائی ایک ایسا دکھ ہے جو صرف وہی شخص سمجھ سکتا ہے جس نے اسے جھیلا ہو۔
میری پیاری شانتل جدائی کی اذیت دل پر ایک ایسا بوجھ ڈالتی ہے جسے اٹھانا آسان نہیں ہوتا۔ جب محبوب کا چہرہ آنکھوں کے سامنے نہ ہو، اس کی باتیں سننے کو نہ ملیں، اور اس کی محبت کا لمس محسوس نہ ہو تو دل کی دھڑکنیں بھی جیسے تھم سی جاتی ہیں۔ ہر گزرتا لمحہ جیسے صدیوں پر محیط ہو جاتا ہے اور ہر پل ایک نئی تکلیف کا احساس دلاتا ہے۔
یہ جدائی ایک طرف ہمیں بے حد کمزور کر دیتی ہے، لیکن دوسری طرف ہمیں اپنی محبت کی گہرائی کا احساس بھی دلاتی ہے۔ اس لمحے میں ہم یہ سمجھتے ہیں کہ ہمارا دل کس قدر محبت کرنے کے قابل ہے اور ہم نے کس طرح اپنے محبوب کی ہر چھوٹی بڑی بات کو اپنی زندگی کا حصہ بنا لیا ہے۔
جدائی کے اس دکھ سے گزر کر ہی شاید ہم یہ سیکھتے ہیں کہ محبت کی قدر کیا ہے؟ محبوب کی جدائی ایک امتحان ہے، جو ہمیں محبت کی سچائی اور اس کی اہمیت کا ادراک کراتا ہے۔ اس دوران، ہمیں صبر، برداشت، اور امید کے ساتھ آگے بڑھنا ہوتا ہے، لیکن حالات واقعات انسان کو ایسے مجبور کردیتے ہیں کہ وہ آگے بڑھ نہیں سکتا، شانتل میں بھی آج اگر اسی جگہ پر رکھ جاتا۔
محبوب کی جدائی کا غم کبھی کبھی ہماری زندگی میں ایک نئے باب کا آغاز بھی بن سکتا ہے, یہ درد غمِ جُدائی تمہیں خلیل جبران سے ملا دیتا ہے جو اپنی تحریروں میں تمہیں روحانی تعلیمات اور اپنی محبت کی کہانیاں بتاتا ہے، یہ جدائی کا درد تمہیں روسی شاعر پشکن سے ملادیتا ہے جو اپنی زندگی کی کہانیوں کو اپنی نظموں میں بیاں کردیتا ہے، یہ محبت تمہیں لیوٹالسٹائی سے ملا دیتا ہے جو محبت کی مختلف صورتوں کو اپنی کتاب جنگ اور امن میں بیاں کرتا ہے، یہ درد تمہیں کافکا کی میلینا سے ملا دیتا ہے، یہ کھوجانے کی درد تمہیں کافکا کی کتاب دی میٹا مورفوسس میں ملتا ہے وہ کیسے اپنی خاندان کو کھو دیتا ہے، یہ عِشقِ جنون محبوب کی بے وفائی تمہیں سعدی کی فرضی محبت و عِشق کی کہانیوں سے آشناس کرتا یہ جدائی، بے وفائی محبوب کی لاپروہی تمہیں بلوچستان کی عظیم شاعروں سے ملا دیتا ہے یہ درد تمہیں شاعر آشوب انقلاب قاضی سے ملادیتا ہے یہ تمہیں شیردل غیب کی ھمبل سے ملادیتا ہے، شانتل اگر محبوب کتاب پڑھنے والی ہو عاشق کو کتابوں سے عشق ہوتا وہ تمہاری جدائی کے بعد تمہیں کتابوں کی پنوں میں ڈھونڈنے کی کوشش کریگا، اور تم ان لفظوں، اور کہانیوں کی طرح ہمیشہ کیلئے امر ہوجاؤگے۔
شانتل جانتی ہو جدائی انسان کو بہت کچھ سکھا دیتا ہے کہ کس طرح اپنی ذات کو مضبوط کریں، اپنے خوابوں کی تکمیل کی راہ پر چلیں،
شانتل محبوب کی جدائی ایک یادگار بن جاتا ہے وہ ہمیشہ کیلئے ہمارے دلوں میں رہ جاتی ہے۔ جو ہمیں کبھی نہ بھولنے والا سبق سکھاتی ہے کہ محبت کی قدر کرنا اور اس کی حفاظت کرنا کتنا ضروری ہے۔
دی بلوچستان پوسٹ: اس تحریر میں پیش کیئے گئے خیالات اور آراء لکھاری کے ذاتی ہیں، ضروری نہیں ان سے دی بلوچستان پوسٹ میڈیا نیٹورک متفق ہے یا یہ خیالات ادارے کے پالیسیوں کا اظہار ہیں۔