گذشتہ شپ بلوچستان کے ضلع قلات میں بلوچ لبریشن کے مخلتف فوجی چیک پوسٹوں پر حملے اور قبضے کے بعد بلوچستان کے وزیر داخلہ ضیا اللہ لانگو نے دعویٰ کیا ہے کہ قلات اسکلکو میں فورسز پر حملے میں ایف سی کے دو اہلکار ہلاک ہوئے ہیں۔
انہوں نے فون پر بی بی سی اردو کو بتاتے ہوئے دعویٰ کیا کہ حملہ آوروں کا مقصد ایف سی کے اہلکاروں کو یرغمال بنانا تھا تاہم اسے ناکام بنا دیا گیا ہے۔
ضیا اللہ لانگو نے دعویٰ کیا ہے کی پہلے ایک حملہ ضلع قلات کے علاقے خالق آباد میں بھی سکیورٹی فورسز کے کیمپ پر کیا گیا تھا۔ اس کے بعد قریب 40 سے 50 حملہ آوروں نے دوسرا حملہ اسکلکو میں کیا۔
انھوں نے بتایا کہ اس علاقے کی سکیورٹی کے لیے ایف سی کی دو پوسٹیں تھیں جن میں 20 کے قریب اہلکار تعینات تھے۔
بلوچستان کے وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ حملہ آوروں نے گذشتہ شب اس علاقے میں حملہ کیا تاکہ ان اہلکاروں کو یرغمال بنا کر لے جائیں۔
ان کے مطابق وہ گذشتہ رات سے ہی صورتحال مانیٹر کر رہے ہیں جس دوران قلات کی پولیس اور لیویز فورس کو علاقے میں متحرک کیا گیا ہے۔
اسکلکو قلات شہر کے مشرق میں اندازاً 13 سے 14 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ یہ ضلع قلات میں سب سے ٹھنڈے علاقے ہربوئی کا حصہ ہے۔
علاقے میں پی پی ایل نے گیس ایکسپلوریشن کا کام کیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ اس علاقے میں گیس کے ذخائر دریافت ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بی ایل اے کے سرمچاروں نے گذشتہ شب قلات کے علاقے اسکلکو میں قابض پاکستانی فوج کے مرکزی کیمپ سمیت اس کی حفاظتی آوٹ پوسٹوں پر حملہ کرکے کم از کم 11 دشمن فوجی اہلکاروں کو ہلاک اور متعدد زخمی کردیا۔ سرمچاروں نے دشمن فوج کے مرکزی کیمپ سمیت دو حفاظی آوٹ پوسٹوں پر کامیابی سے قبضہ کرلیا، جبکہ بڑی تعداد میں دشمن فوج کا اسلحہ اور گولہ بارود بھی قبضے میں لے لیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ حملے کا آغاز گذشتہ شب دس بجکر تیس منٹ پر ہوا۔ بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے دشمن فوج پر مختلف اطراف سے بیک وقت راکٹوں و دیگر بھاری ہتھیاروں سے حملہ کردیا، جبکہ بی ایل اے کی فتح اسکواڈ نے دشمن کے ساتھ دوبدو مقابلہ کرتے ہوئے ایک گھنٹے کے اندر ہی دشمن فوج کے دو آوٹ پوسٹوں پر قبضہ جمانے کامیاب ہوگئے۔
ترجمان نے کہا کہ بلوچ سرمچار جن میں فتح اسکواڈ اور اسپیشل ٹیکٹیکل آپریشنز اسکواڈ (ایس ٹی او ایس) کے دستے بھی شامل تھے، انہوں نے مہارت سے پیش قدمی کرتے ہوئے شدید مقابلے کے بعد دشمن کے مرکزی کیمپ پر بھی قبضہ جمانے میں کامیاب ہوگئے، سرمچاروں کی پیش رفت دیکھتے ہوئے، بزدل دشمن کے تمام اہلکار اپنا اسلحہ و سازوسامان چھوڑ کر بھاگ نکل گئے۔
ترجمان نے کہا کہ دشمن کا اسکلکو کیمپ پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ کے تحت قلات میں چلنے والی استحصالی پروجیکٹوں کی حفاظت کیلئے قائم کی گئی تھی۔ ترجمان نے کہا کہ ہمارے کل کے حملے کو ایک وارننگ سمجھا جائے۔ اگر پی پی ایل ان استحصالی پروجیکٹوں کو بند نہیں کرتا تو ہمارے اگلے حملے کمپنی کے سائٹ پر مزید شدت کے ساتھ ہونگے۔
دوسری جانب علاقائی ذرائع بتاتے ہیں کہ رات کو قلات میں زور دار دھماکے اور فائرنگ کا سلسلہ صبح تک جاری رہا جبکہ دن بھر ہیلی کاپٹروں کا گشت بھی جاری رہا۔
جبکہ ذرائع کے مطابق حملے میں ہلاک و زخمی اہلکاروں کو ہیلی کاپٹروں کے ذریعے سی ایم ایچ خضدار منتقل کیا گیا۔