سیدظہورشاہ ہاشمی ریفرنس لائبریری گرانا بلوچ قومی ورثے پر حملہ تصور ہوگا۔ بی این ایم

119

بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے سید ظہور شاہ ہاشمی ریفرنس لائبریری، بلوچ قوم کے لیے ایک عظیم ثقافتی اور علمی ورثہ ہے۔ اس لائبریری میں نہ صرف ہزاروں کتب، قلمی نسخے اور تاریخی دستاویزات محفوظ ہیں بلکہ یہ بلوچ ثقافت، زبان اور تاریخ کی حفاظت اور فروغ کے لیے ایک اہم مرکز بھی ہے۔ سندھ حکومت کا اس لائبریری کو بلڈوز کرنے کا فیصلہ بلوچ قومی ورثے پر براہ راست حملہ ہے اور تمام طبقہ فکر کی جانب سے اس فیصلے کی شدید مذمت کی جانی چاہیے۔

انہوں نے کہا اس لائبریری کی تباہی سے نہ صرف بلوچ قوم کی علمی اور ثقافتی دولت کا نقصان ہوگا، بلکہ یہ اس قوم کی تاریخ، تہذیب اور زبان کے خلاف ایک سنگین قدم ہوگا۔ سید ظہور شاہ ہاشمی جیسے عظیم محققین اور دانشوروں کی محنت اور کاوشیں اس لائبریری کی شکل میں محفوظ ہیں۔ اس لائبریری کا وجود بلوچ قوم کے لیے ایک فخر کا باعث ہے اور اس کی حفاظت کرنا ہمارا اجتماعی فرض ہے۔

ترجمان نے کہا ہم سندھ حکومت کو تنبیہ کرتے ہیں کہ وہ اس لائبریری کو بلڈوز کرنے کے اپنے فیصلے کو فوری طور پر واپس لے اور اس کے تحفظ کے لیے ضروری اقدامات کرے۔ یہ لائبریری نہ صرف بلوچ قوم کا ورثہ ہے بلکہ برادر قوم سندھی کے لیے علمی و ثقافتی سرمایہ کا درجہ رکھتا ہے۔

ترجمان نے کہا یہ لائبریری نہ صرف سید ظہور شاہ ہاشمی کے نامِ گرامی سے منسوب ایک عظیم علمی ورثہ ہے بلکہ اس کی بنیادوں میں شہید صبا دشتیاری کا لہو بھی شامل ہے،ہم بلوچ قوم سے اپیل کرتے ہیں کہ اس اقدام کے خلاف اپنی آواز بلند کریں اور اس ورثے کی حفاظت کے لیے متحد ہو جائیں۔ اس لائبریری کی حفاظت ہماری قوم کی تاریخ اور مستقبل کی حفاظت ہے اور ہم اسے کسی بھی صورت میں نقصان نہیں پہنچنے دیں گے۔ یہ وقت ہے کہ ہم سب مل کر اس عظیم ورثے کو بچانے کے لیے اپنی کوششوں کو تیز کریں اور حکومت کو اس کے فیصلے پر نظر ثانی کرنے پر مجبور کریں۔