سمی دین بلوچ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر کہا ہے کہ رواں ماہ بلیدہ زامران سے لاپتہ افراد کے لواحقین کی جانب سے تربت تک مارچ کیا گیا اور دھرنا دیا گیا ضلعی انتظامیہ کی جانب سے مطالبات پر عملدرآمد کرانے کی یقین دہانی بھی کی گئی مگر مقامی انتظامیہ اپنے وعدوں پر عمل درآمد نہیں کرسکی ہے۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ لواحقین 17 جون سے دوبارہ تربت کی شدید گرمی میں چھوٹے بچوں سمیت دھرنا دیکر بیٹھے ہیں مگر یہ مسئلہ نہ میڈیا میں نظر آیااور نہ انسانی حقوق کے ادارے اس سنگین عمل کے خلاف آواز اٹھاتے نظر آتے ہیں