دکی؛ کوئلے کی ترسیل بند کرنیکا اعلان

381

ٹرک ٹرانسپورٹ یونین کا کل سے دکی سے کوئلے کی لوڈنگ بند کرنے کا اعلان کردیا۔

اس حوالے سے ٹرک یونین کی جانب سے کہا گیا ہے کہ سنجاوی کے علاقے بغاو میں 8 ٹرکوں کو نذراتش کرنے کا معاوضہ تاحال نہیں ملا۔ قتل اور زخمی ہونے والے ٹرک ڈرائیوروں کو بھی تاحال معاوضہ ادا نہیں کیا گیا ہے۔ معاوضے کی ادائیگی تک کوئلے کی سپلائی بند رہے گی۔ مطالبات پر عملدرآمد نہ کیا گیا تو چاروں صوبوں میں احتجاج کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ بلوچستان سے پنجاب جانے والے کوئلہ ٹرکوں پر مسلسل حملوں کی وجہ سے کوئلہ سپلائی کرنے والوں نے عدم تحفظ کی بنا پر یہ فیصلہ کیا ہے

خیال رہے کہ بلوچستان میں اس نوعیت کے حملوں کی ذمہ داری بلوچ آزادی پسند مسلح تنظیمیں قبول کرتے آرہے ہیں ۔

یاد رہے کہ رواں سال کے مئی میں بلوچستان کے علاقے دکی میں بلوچستان سے پنجاب جانے والے کوئلے سے لوڈ ٹرکوں پر نامعلوم افراد نے حملہ کردیا تھا ۔ فائرنگ سے ایک ٹرک ڈرائیور ہلاک جبکہ دیگر تین ٹرک ڈائیور زخمی ہوگئے ہیں۔

کوئلہ لے جانے والے ٹرکوں پر فائرنگ کا واقعہ دکی کے علاقے سنجاوی پاسرہ تنگی کے قریب پیش آیا تھا۔ مسلح افراد نے فائرنگ کے بعد ٹرکوں کو آگ لگا کر نذر آتش کردیا۔

جسکی ذمہ داری بی ایل اے نے قبول کرتے ہوئے کہا تھا کہ دکی کے علاقے سنجاوی پاسرہ تنگی کے قریب بلوچ وسائل کی لوٹ مار میں ملوث ٹرکوں کو اس وقت نشانہ بنایا جب وہ بلوچستان سے پنجاب کوئلہ لیجارہے تھے۔ حملے میں سرمچاروں نے چھ ٹرکوں کو نذرآتش کردیا۔

انہوں نے کہاکہ ہم دشمن کے زرخرید مقامی کاسہ لیسوں کو یہ تنبیہہ کرچکے ہیں کہ اگر وہ بلوچ سرمچاروں و بلوچ قومی مفادات کیخلاف دشمن کے ساتھ صف بند ہوئے تو ان پر شدید نوعیت کے حملے کیئے جائینگے۔