خضدار سے نوجوان طالب علم جبری لاپتہ

150

خضدار سے ایک نوجوان کو مسلح افراد نے اغواء کرلیا-

تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے ضلع خضدار شہر میں مسلح افراد نے ہوٹل پر چھاپہ مارتے ہوئے ہوٹل میں موجود نوجوان کو تشدد کے بعد اپنے ہمراہ لے گئے-

اغواء ہونے والے نوجوان کی شناخت خضدار کے رہائشی انیس الرحمان کے نام سے ہوئی ہے-

انیس الرحمان کے بھائی فخر بلوچ نے بھائی کے جبری گمشدگی کے حوالے سے لکھا ہے بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی ملتان سے کمپیوٹر سائنس کے فارغ التحصیل میرے چھوٹے بھائی انیس الرحمان کو آج شام کو خضدار کے ایک کیفے پبجی ہوٹل سے نامعلوم مسلح افراد زبردستی اپنے ہمراہ لے گئے جس کے بعد سے وہ منظرعام پر نہیں آسکے-

فخر بلوچ نے کہا ہے کہ بھائی کی زندگی کے حوالے سے شدید خطرات محسوس ہورہا ہے خضدار انتظامیہ فوری طور پر انکے بھائی کی بازیابی کو یقینی بنائے اور واقعہ کی ایف آئی آر درج کرے-

واضح رہے بلوچستان بلخصوص خضدار سے جبری گمشدگیوں کے واقعات اکثر رپورٹ ہوتے رہے ہیں جہاں شہر کے سیاسی اور عوامی حلقے ان جبری گمشدگیوں میں پاکستانی فورسز، خفیہ اداروں اور ریاستی سرپرستی میں چلنے والے ڈیتھ اسکواڈز کو شامل قرار دیتے ہیں-

انیس الرحمان کی جبری گمشدگی کے خلاف سوشل میڈیا پر بلوچ سیاسی و انسانی حقوق کے کارکنان انکی فوری بازیابی کا مطالبہ کررہے ہیں-