خضدار سے جبری لاپتہ انیس الرحمان کی گرفتاری ظاہر

312

سی ٹی ڈی نے طالب علم انیس الرحمٰن کی گرفتاری ظاہر کردی ہے-

تفصیلات کے مطابق انسداد تخریب کاری ڈیپارٹمنٹ ( سی ٹی ڈی ) نے گذشتہ دنوں خضدار سے جبری گمشدگی کا نشانہ بننے والے بلوچ طالب علم انیس الرحمٰن کی گرفتاری ظاہر کردی ،کاونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کے حکام کے مطابق انیس الرحمن سیکورٹی فورسز ، قبائلی رہنماؤں اور صدر پریس کلب صدیق مینگل پر حملوں میں ملوث تھا۔

کاؤنٹر ٹیررزم ڈپارٹمنٹ نے الزام عائد کیا ہے کہ گرفتار انیس الرحمٰن کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہے اور اس سے مزید تفتیش کی جا رہی ہے۔

خضدار کے رہائشی انیس الرحمان کو رواں ماہ 5 جون کو خضدار سے نامعلوم مسلح افراد نے اس وقت جبری لاپتہ کردیا تھا جب وہ ایک ہوٹل پر موجود تھے۔ انیس الرحمان گذشتہ دس روز سے لاپتہ ہونے کے بعد سی ٹی ڈی نے آج انکی گرفتاری ظاہر کردی ہے-

طالب علم کی بازیابی کیلئے لواحقین و انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے خضدار اور کوئٹہ میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے سمیت دھرنا دیا گیا تھا۔
واضح رہے اس سے قبل بھی سی ٹی ڈی نے مختلف علاقوں سے جبری لاپتہ افراد کو متعدد کیسز اور الزامات میں منظرعام پر لاکر گرفتاری ظاہر کردی ہے، تاہم متعدد افراد بعد ازاں عدالت سے بازیاب ہوئے ہیں-