خضدار سے انیس بلوچ کی جبری گمشدگی بلوچ دشمن ریاستی پالیسیز کا تسلسل ہے – بی ایس او

124

بلوچ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ خضدار سے بہاولدین ذکریا یونیورسٹی کے طالب علم انیس بلوچ کو مرکزی شاہراہ پہ واقع ہوٹل سے رات آٹھ بجے مسلح افراد اٹھا کر لے گئے۔ ان کا اغوا ریاست کے بلوچ دشمن پالیسیز کا نتیجہ ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ انیس بلوچ بی این پی کے مرکزی ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن چیئرمین واحد بلوچ کے بھانجے جب کہ بی ایس او کے مرکزی کمیٹی کے رکن بیبرگ واحد بلوچ کے کزن ہیں۔ چیئرمین واحد بلوچ اور ان کے خاندان اپنے سیاسی سرگرمیوں کے باعث شروع دن سے سرکار اور سرکاری سرپرستی میں پلنے والے مقامی ڈیتھ سکواڈز کے دھمکیوں کے زد میں رہے ہیں۔ جن کا ذکر وہ بارہا سوشل میڈیا و دیگر پلیٹ فارمز پر کر چکے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم خضدار انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ صبح ہونے سے پہلے انیس بلوچ کا پتہ لگا کر انہیں بحفاظت بازیاب کرایا جائے بصورتِ دیگر ہمارا آئندہ کا لائحہ عمل انتہائی سخت ہوگا۔