جبری گمشدگیاں بلوچ سماج کے لئے کینسر کا کردار ادا کررہی ہے۔ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ

141

‏بلوچ رہنما ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے کہا ہے کہ بلوچ طلباء کی جبری گمشدگیوں میں شدت لائی گئی ہے۔ بھاولپور یونیورسٹی سے گولڈ میڈلسٹ حنیف بلوچ کو ان کے آبائی علاقے بارکھان سے جبری طور پر گمشدہ کیا گیا ہے جبکہ اس کے بھائی سعید بلوچ جو پنجاب یونیورسٹی کا طالب علم ہے اس کو لاہور سے بلواکر غیر قانونی طور پر حراست میں لینے کے بعد لاپتہ کردیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ ‏جبری گمشدگیاں بلوچ سماج کے لئے کینسر کا کردار ادا کررہی ہے، ہمارے پورے سماج کو نگل رہی ہے، کوئی بھی شخص، گھر اور علاقہ اس سے محفوظ نہیں ہے اور یہ بلوچ نسل کشی کی خطرناک شکل ہے۔

‏ڈاکٹر ماہ رنگ نے کہاکہ بلوچ نسل کشی کے خلاف گھروں میں خاموش رہنا کوئی آپشن نہیں ہے، بلک صرف عوامی مزاحمتی جدوجہد سے ہم اس کا راستہ روک سکتے ہیں، ہم جتنے خاموش ہونگے وہ اسی شدت سے ہماری نسل کشی کرتے رہینگے۔