پاکستان کے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سیدال خان ناصر نے بلوچستان میں 10 افراد کے اغواء کے معاملے پر وزارت داخلہ اور صوبائی حکومت سے رپورٹ طلب کر لی جمعہ کو سینٹ کے اجلاس میں سینیٹر کامران مرتضی نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ بلوچستان میں10افراد کو اغواء کر لیا گیا ہے۔
جس پر ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے اس معاملے پر وفاقی وزارت داخلہ، چیف سیکرٹری بلوچستان، آئی جی اور صوبائی وزارت داخلہ سے رپورٹ طلب کر لی۔
یاد رہے کہ گذشتہ روز بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو جاری بیان میں کہا تھا کہ انکے تنظیم کے فتح اسکواڈ نے کوئٹہ میں خفیہ اطلاعات پر کارروائی کرتے ہوئے دس مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔
ترجمان نے کہا تھا کہ یہ کارروائی بی ایل اے کے خصوصی دستے فتح اسکواڈ نے خفیہ اطلاعات پر کوئٹہ کے نواحی علاقے زرغون سے متصل شعبان کے علاقے میں کامیابی کے ساتھ سرانجام دی۔
انہوں نے کہا تھا کہ بی ایل اے انٹیلی جنس ونگ نے اطلاعات فراہم کی تھیں کہ شعبان کے علاقے میں چند مشتبہ افراد مشکوک نقل و حرکت کررہے ہیں، جس پر بی ایل اے کی فتح اسکواڈ نے مذکورہ علاقے میں فوری کاروائی کرتے ہوئے دس مشکوک افراد کو حراست میں لے لیا۔
جیئند بلوچ نے کہاکہ مذکورہ افراد سے تفتیش جاری ہے۔ تفتیش مکمل ہونے کے بعد ملزمان کو بلوچ قومی عدالت میں پیش کیا جائے گا، جہاں ثبوت و شواہد کی روشنی میں فیصلہ کیا جائے گا۔ فیصلے سے میڈیا کو آگاہ کیا جائے گا تاکہ ملزمان کے لواحقین پیش رفت سے آگاہ رہ سکیں۔