بی ایل اے کے ہاتھوں گرفتار افراد کا معاملہ، سینیٹ نے وزارت داخلہ اور صوبائی حکومت سے رپورٹ طلب کرلی

600

پاکستان کے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سیدال خان ناصر نے بلوچستان میں 10 افراد کے اغواء کے معاملے پر وزارت داخلہ اور صوبائی حکومت سے رپورٹ طلب کر لی جمعہ کو سینٹ کے اجلاس میں سینیٹر کامران مرتضی نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ بلوچستان میں10افراد کو اغواء کر لیا گیا ہے۔

جس پر ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے اس معاملے پر وفاقی وزارت داخلہ، چیف سیکرٹری بلوچستان، آئی جی اور صوبائی وزارت داخلہ سے رپورٹ طلب کر لی۔

یاد رہے کہ گذشتہ روز بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو جاری بیان میں کہا تھا کہ انکے تنظیم کے فتح اسکواڈ نے کوئٹہ میں خفیہ اطلاعات پر کارروائی کرتے ہوئے دس مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔

ترجمان نے کہا تھا کہ یہ کارروائی بی ایل اے کے خصوصی دستے فتح اسکواڈ نے خفیہ اطلاعات پر کوئٹہ کے نواحی علاقے زرغون سے متصل شعبان کے علاقے میں کامیابی کے ساتھ سرانجام دی۔

انہوں نے کہا تھا کہ بی ایل اے انٹیلی جنس ونگ نے اطلاعات فراہم کی تھیں کہ شعبان کے علاقے میں چند مشتبہ افراد مشکوک نقل و حرکت کررہے ہیں، جس پر بی ایل اے کی فتح اسکواڈ نے مذکورہ علاقے میں فوری کاروائی کرتے ہوئے دس مشکوک افراد کو حراست میں لے لیا۔

جیئند بلوچ نے کہاکہ مذکورہ افراد سے تفتیش جاری ہے۔ تفتیش مکمل ہونے کے بعد ملزمان کو بلوچ قومی عدالت میں پیش کیا جائے گا، جہاں ثبوت و شواہد کی روشنی میں فیصلہ کیا جائے گا۔ فیصلے سے میڈیا کو آگاہ کیا جائے گا تاکہ ملزمان کے لواحقین پیش رفت سے آگاہ رہ سکیں۔