بھاولپور: بلوچ طلبہ کی جبری گمشدگیوں کے خلاف احتجاج

95

بلوچ طلبہ کے جبری گمشدگیوں کے واقعات کے خلاف پنجاب میں بلوچ طلباء کا احتجاجی مظاہرہ، لاپتہ طلبہ کی بازیابی کا مطالبہ-

بہاولپور میں بلوچ اسٹوڈنٹس کونسل پنجاب نے انیس بلوچ ودیگر طلبہ کی جبری گمشدگیوں کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی اور مظاہرہ کیا۔

بلوچ کونسلز کا احتجاج کے حوالے سے کہنا تھا کہ بلوچ طلباء کے جبری گمشدگیوں میں اضافہ تشویشناک ہے جبری گمشدگیوں کی عمل ریاست کا بلوچ طلباء کے ساتھ بے رحمانہ، نسل کشی اور جابرانہ رویہ کو ظاہر کرتا ہے۔ بلوچ طلباء، انسانی حقوق کے کارکنان اور دیگر سیاسی کارکن اس ریاست میں محفوظ نہیں ہیں، ایسی صورتحال میں اجتماعی آواز اور مزاحمت کی ضرورت ہے۔

مظاہرین نے اس موقع پر گذشتہ دنوں خضدار سے جبری گمشدگی کا نشانہ بننے والے بلوچ طالب علم انیس بلوچ کی جبری گمشدگی کی شدید مذمت کرتے ہوئے فوری منظرعام پر لانے اور بازیابی کا مطالبہ کیا ہے-

مظاہرین کا مزید کہنا تھا آج کا احتجاج بلوچستان میں جاری انسانی حقوق کے مسائل اور جبری گمشدگیوں کے بحران کے حل کی فوری ضرورت کی واضح یاد دہانی ہے بلوچ طلباء جبری گمشدگیوں اور نا انصافیوں کے خلاف ہمیشہ مزاحمت کرتے رہینگے-

طلباء جبری گمشدگیوں کے خلاف ہفتے کے روز اسلام آباد میں بلوچ لاپتہ افراد کے دن کے موقع پر بلوچ طلباء کی جانب سے احتجاجی ریلی نکالی گئی جس میں متعدد دیگر انسانی حقوق کے کارکنان شریک ہوئے اور شہر کے مختلف شاہراؤں پر گشت کرتے ہوئے لاپتہ افراد کی بازیابی کا مطالبہ کیا-

بلوچ طلبہ کے جبری اغوا کے خطرناک رجحان کے ردعمل میں بلوچ اسٹوڈنٹس کونسل (بی ایس سی) اسلام آباد کی جانب سے احتجاج کا اہتمام کیا گیا تھا، اس دؤران مظاہرین نے بلوچستان میں ریاست کے جابرانہ اقدامات کی روک تھام پر زور دیتے ہوئے جبری گمشدگیوں میں حالیہ اضافے کو اجاگر کرتے ہوئے لاپتہ افراد کی بازیابی کا مطالبہ کیا-