بلوچ مسنگ پرسنز ڈے کی مناسبت سے ہفتہ بھر مہم چلائیں گے ۔ بی ایس او آزاد

153

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد کے مرکزی ترجمان نے بلوچ مسنگ پرسنز ڈے کی مناسبت سے جاری کردہ اپنے ایک بیان میں کہا کہ  بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد ہر سال 8 جون کو بلوچ مسنگ پرسنز ڈے کے طور پر یاد کرتی ہے۔ اسی طرح اس سال جاری بلوچ جبری گمشدگیوں کے دن کی مناسبت سے ہفتہ بھر سوشل میڈیا میں مہم چلایا جائے گا جبکہ تنظیم کے تمام زونز پابند کیے جاتے ہیں کہ وہ مسنگ پرسنز ڈے کی مناسبت سے مختلف پروگرامز کا انعقاد کریں۔ اس ہفتہ بھر مہم میں مختلف قسم کی سرگرمیاں شامل ہونگی جبکہ جبری گمشدگیوں کے دن کی مناسبت سے لاپتہ افراد کے لواحقین، جبری گمشدگیوں کے شکار وہ افراد جو مختلف اوقات میں دشمن کے اذیت خانوں میں سزائیں کاٹ چکی ہیں، عالمی و انسانی حقوق کے اداروں، سیاسی و سماجی کارکن، سمیت تمام شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد سے مہم میں بھرپور حصہ لینے کی اپیل کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جیسا کہ سب بخوبی جانتے ہیں کہ 8 جون 2009 کو بلوچ رہنما زاکر مجید کو جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا گیا۔ 16 سال گزرنے کے باوجود ذاکر مجید بلوچ اب تک لاپتہ ہیں اور ان کے حوالے سے کسی کو کوئی معلومات نہیں ہیں۔ ذاکر مجید سمیت اس وقت بلوچستان بھر سے ہزاروں افراد جبری گمشدگیوں کے شکار ہیں اور آئے دن کسی نہ کسی شخص کو جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا جاتا ہے لیکن بدقسمی سے عالمی ادارے اس سنگین جرم پر خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ بلوچ خواتین سے لیکر بچوں تک جبری گمشدگی کی ریاستی پالیسی سے کوئی بھی محفوظ نہیں ہے اور حالیہ دنوں بلوچستان بھر سے درجنوں افراد کو جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ 8 جون کو بلوچ مسنگ پرسنز ڈے کی مناسبت سے تمام افراد سے ہفتہ بھر مہم میں بھرپور حصہ لینے کی اپیل کرتے ہیں جبکہ وہ لوگ جو جبری طور پر گمشدگی کا نشانہ بنے ہیں ان سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اپنی گمشدگی کے حوالے سے میڈیا میں بات کرے تاکہ پوری دنیا کے سامنے بلوچ قوم کے ساتھ ہونے والے پاکستانی جبر اور بربریت کی عکاسی ہو اور دشمنِ پاکستان جبری گمشدگی کو بطور پالیسی استعمال کرنا بند کریں۔

بیان کے آخر میں انہوں نے کہا کہ ہم عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ بلوچ مسنگ پرسنز ڈے کی مناسبت سے ہفتہ بھر مہم میں بھرپور شرکت کریں اور بلوچستان میں جاری پاکستان کی غیر انسانی عمل کے حوالے سے دنیا کو زیادہ سے زیادہ آگاہ کریں۔ جب تک بلوچ قوم اس جبر اور غیر انسانی عمل کے خلاف بھرپور مزاحمت کا راستہ اختیار نہیں کرے گی دشمن اپنی کاروائیوں میں مزید شدت لائے گی جس کی جھلک حالیہ دنوں مل جائے گی۔ سوشل میڈیا میں ہفتہ بھر مہم کیلئے #BalochMissingPersonsDay کا استعمال کیا جائے گا۔