بلوچیت و انسانیت کے ناطے گرفتار دونوں فوجیوں کو چھوڑ دیا ہے۔ بی ایل ایف

2259

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بی ایل ایف کے سرمچاروں نے 10 جون 2024 کو پاکستانی فوج کے دو اہلکاروں کو کیچ کے مرکزی شہر تربت کے علاقے آپسر ڈن سے حراست میں لے کر گرفتار کیا، جس میں ایک کا نام بشیر احمد ولد منظور اور دوسرے کا نام رازق ولد میاں داد ہے۔

انہوں نے کہا کہ گرفتار دونوں فوجی اہلکار بلوچ ہیں جنہوں نے قابض پاکستانی فوج میں بھرتی ہونے پر شرمندگی کا اظہار کیا اور اپنی غلطی کیلئے معافی مانگا۔ دونوں فوجی اہلکاروں نے فوج سے استعفے کا بھی اعلان کیا اور گزر بسر کیلئے ائندہ محنت و مزوری کرنے اور فوج کے ساتھ کوئی تعلق نہ رکھنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

ترجمان نے کہا کہ بی ایل ایف نے دونوں فوجی اہلکاروں کو ایک موقع دے کر معاف کرکے چھوڑ دیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم بلوچ نوجوانوں سے درخواست کرتے ہیں کہ محض روزگار کی خاطر قابض پاکستان کی درندہ صف فوج اور دیگر سکیورٹی فورسز میں بھرتی ہوکر بلوچ قوم کے خلاف ان کے جنگی جرائم اور بلوچ نسل کشی میں شریک جرم بننے سے گریز کریں۔

ترجمان نے کہا کہ ہم بلوچ نوجوانوں کو دعوت دیتے ہیں کہ محض تنخواہ کی خاطر دشمن فوج میں بھرتی ہونے کے بجائے بلوچستان لبریشن فرنٹ میں شامل ہوکر بلوچستان کی آزادی کیلئے اپنا قومی فرض پورا کریں۔پاکستانی جبری قبضہ سے آزادی حاصل کرکے بلوچ قوم نہ صرف دنیا میں ایک باوقار قوم بن جائے گا بلکہ بلوچستان کے وسائل کے بل بوتے پر جلد ترقی کرکے پاکستانی نوآبادیاتی نظام کے داد غربت، بے روزگاری، بیماری، ناخواندگی جیسے سماجی بیماریوں کو بھی جلد ختم کرے گا۔