پنجگور: زاہد حسین کو بازیاب کیا جائے نہیں تو سی پیک پر دھرنا دینگے۔ لواحقین

150

پنجگور کے علاقے چتکان کور کے رہائشی حاجی خالد، محمد اقبال، عابد حسین، راشد حسین اور ساجد حسین نے اپنے فیملی کے خواتین کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ زاہد حسین ایک پُرامن شہری تھے وہ ایک نجی بینک میں سیکیورٹی گارڈ کے طور پر ڈیوٹی سر انجام دے رہا تھااور 9مئی کو چھ بجے کے بعد بینک سے چھٹی کرکے گھر پہنچے تھے کہ اسی دوران سادہ لباس میں ملبوس مسلح افراد گھر میں گھس کر انہیں زبردستی اٹھاکر اپنے ساتھ لے گئے جب ان سے پوچھا گیا کہ آپ کون اور انہیں کہاں لے کر جارہے ہو تو بتایا گیا کہ اسے تفتیش کے لیے کوئٹہ لے کے جا رہے ہیں بعد میں چھوڑ دینگے مگر تاحال ہمارے بیٹے کا نہ کوئی سراغ ہے اور نہ اسے بازیاب کیا جارہاہے جس سے اس کے چھوٹے چھوٹے بچے اور ہم بوڑھے والدین بہن بھائی اور تمام رشتے دار سخت اذیت میں مبتلا ہیں اور ہم پر قیامت گزر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ انسانی ہمدردی کے ناطے ہمارے بیٹے کو بازیاب کرایا جائے ۔

انہوں نے کہا کہ ہم وزیر اعلی بلوچستان ،آئی جی بلوچستان کمشنر مکران سیکورٹی اداروں سے اپیل کرتے ہیں کہ زاہد حسین کو انسانی ہمدردی کے ناطے بازیاب کرایا جائے اگر اس نے کوئی جرم اور گناہ کیا ہے تو اسے عدالت میں پیش کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ وہ بے گناہ ہے وہ ایک نجی بینک میں سیکیورٹی گارڈ کے فرائض انجام دے رہے تھے انہوں نے انسانی حقوق کے اداروں سے سے بھی اپیل کی کہ وہ اس مسئلے کو اٹھائیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہمارے جائز مطالبے پر زاہد کو بازیاب نہیں کرایا گیا تو وہ مجبوراً ڈی سی آفس اور سی پیک توٹ پر جاکر دھرنا دینگے۔