28 مئی یوم سیاہ
تحریر: منیب بلوچ
دی بلوچستان پوسٹ
28 مئی بلوچوں کیلئے ایک سیاہ دن سے کم نہیں اور یہی دن بلوچوں کیلئے ایک سیاہ دن کہلاتا ہے. جس دن پاکستان نے اپنی بارودی ایٹم بمب بلوچستان کا علاقہ چاغی کی سینہ (راسکوہ) میں ٹیسٹ کر کے بلوچوں کیلئے تباہی لائی . یہ وہ دن ہے جس دن نے بلوچستان کی لوگوں کی زندگیاں کینسر، ہیپاٹائٹس، تھیلیسیمیا اور دوسری ایسی بیماریوں کی طرف دھکیل دیا اور بلوچستان کے لوگوں کی زندگیوں کو اجیرن بنادیا.
دیکھا جائے تو آج تک اسی جوہری تجربہ کی وجہ سے اکثر بلوچستان کی لوگوں کی زندگیاں متاثر ہیں. بلوچستان کا علاقہ چاغی سے لیکر خضدار، واشک، دالبندین، خاران، نوشکی اور دوسرے بہت سے علاقے ہیں۔ جہاں کے لوگ اور اکثر و بیشتر چھوٹے چھوٹے بچے، بچیاں اور نوجواں کینسر، تھیلیسیمیا ، ہپیاٹائٹس اور دوسرے ایسے جان لیوا بیماریوں میں مبتلا ہیں۔ کم عمر میں یہی بیماریاں ان کی زندگیاں اُن سے چھین کر موت کا شکار بنا دیتے ہیں۔ اگر دیکھا جائے یہ دن بلوچستان کی لوگوں کیلئے ایک سیاہ دن سے کم نہیں اور دوسرے طرف پنجاب کی لوگ اس دن کو اپنے لیے ایک خوشی کا دن سمجھتے ہیں.
اُس دن سے راسکوہ اب وہ راسکوہ نہیں رہا جہاں پہلے سرد ہوائیں ، بارش ، سرسبز ، مال مویشیاں اور چشمے بہتے، صاف اور شفاف پانی تھا۔ اب وہ سرسبز اور سرد ہوائیں ختم ہو گئیں اب بارش پہلے جیسا نہیں برستا۔ راسکوہ کی وہ صاف چشموں کا پانی جو پہلے لوگوں کےلیے شِفا سے کم نہ تھی. اب انہی چشموں کا پانی بلوچستان کے لوگوں کیلئے زہر سے کم نہیں۔ ان چشموں کا پانی بیماریوں کی سبب بن گئے ہیں جس کی وجہ سے نہ جانے کتنے لوگ ل زندگیاں کھو بیٹھے ہیں.اور نہ جانے کتنے لوگ اب تک بیماریوں میں مبتلا ہیں جو اُن کیلئے جان لیوا ہے.
حقیقتاً دیکھا جائے یہی دن بلوچستان کے لوگوں کیلئے ایک سبق سے کم نہیں یہی دن بلوچوں کو سِکھا دیتی ہے کہ بلوچوں کی زندگی کی اہمیت پاکستان میں۔یہی دن بلوچوں کو بتا دیتی ہے کہ آپ غلام ہو اور غلام قوم کی اہمیت قبضہ گیر کی پاس کیا ہے اور قبضہ گیر کِس حد تَک جا سکتا ہے۔
دی بلوچستان پوسٹ: اس تحریر میں پیش کیئے گئے خیالات اور آراء لکھاری کے ذاتی ہیں، ضروری نہیں ان سے دی بلوچستان پوسٹ میڈیا نیٹورک متفق ہے یا یہ خیالات ادارے کے پالیسیوں کا اظہار ہیں۔