کوئٹہ پریس کلب کی تالا بندی کے خلاف صحافیوں نے بلوچستان اسمبلی کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا ۔ صحافی اسمبلی سے باہر چلے گئے-
صحافیوں نے گذشتہ دنوں پریس کلب پر تالہ بندی پر انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کی اور ڈی سی کوئٹہ کو معطل کرنے کا مطالبہ کیا، بعد ازاں سرفراز بگٹی کی یقین دہانی پر اسمبلی اجلاس کا واک آﺅٹ ختم کیا گیا جس میں صحافیوں کی جانب سے 4 نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ وزیر اعلیٰ بلوچستان کے سامنے پیش کیا گیا ہے-
واضح رہے گذشتہ دنوں کوئٹہ پریس کلب میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کے زیراہتمام “گوادر: میگا پروجیکٹس سے میگا جیل تک” کے کانفرنس میں شرکاء کو روکنے کیلئے عسکری حکام نے کوئٹہ پریس کلب کے دروازے پر تالے لگا دیئے اور شرکاء کو داخلی دروازے پر ہراساں کیا گیا-
بلوچ یکجہتی کمیٹی کانفرنس میں شرکاء کو روکنے اور پریس کلب کے دروازے پر تالہ لگا کر بند کرنے کے واقعہ پر صحافی تنظیموں شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایسے اقدام آزادی صحافت پر حملہ اور آئین کے آرٹیکل 19 کی کھلی خلاف ورزی ہے اور تحقیقات کا مطالبات کردیا تھا-
گذشتہ دنوں اپنے ایک اعلامیہ میں بلوچستان یونین آف جرنلسٹس نے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان کے آئین کا آرٹیکل 19 ہر شہری کو اظہار رائے کی آزادی دیتا ہے اور پریس کلب کی تالہ بندی اس کی کھلی خلاف ورزی ہے اس معاملے کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کرائی جائیں تاکہ صحافی اپنے فرائض بلا خوف و خطر اپنے فرائض سرانجام دیں سکیں-