بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں ٹرالرز عملے نے مقامی ماہی گیروں پر حملہ کیا ہے ۔ مقامی ماہیگروں کے مطابق جس سے انکا ایک ساتھی جانبحق اور ایک لاپتہ ہوا ہے ۔
غیر قانونی ٹرالنگ اور ماہگیروں کو زدوکوب کرنے کے خلاف ماہگیروں اور سیاسی پارٹیوں کے ورکرز کا احتجاج. پسنی میں ماہی گیروں نے اسسٹنٹ کمشنر کے دفتر کے سامنے احتجاجاً سڑک بند کرکے دھرنا دے دیا ہے ۔
حق دو تحریک، بی این پی، نیشنل پارٹی و دیگر پارٹیوں اور سول سوسائیٹی کے لوگ بھی احتجاجی دھرنے میں شامل ہیں ۔
دوسری جانب ماہگیر و سیاسی پارٹیز کے کارکنوں نے ٹرالز مافیا کے ہاتھوں زدوکوب ہوجانے کے خلاف سربندن کراس کے مقام پر مکران کوسٹل ہائی وے پر دھرنا دے کر ٹریفک معطل کردیا ہے جس کے باعث گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ احتجاج کے باعث کراچی اور مکران زمینی رابطہ منقطع ہوچکا ہے ۔
ماہیگروں کا کہنا ہے کہ ٹرالرز مافیا کو حکومتی سرپرستی حاصل ہے اور بھاری بھتہ کے عوض انہیں بحر بلوچ میں ٹرالنگ کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے جس سے مقامی ماہیگر نان شبینہ کے محتاج ہوچکے ہیں