گوادر میں باڑ لگانا بلوچوں کو اپنی سرزمین سے بیدخل کرنے کے مترادف ہے ۔ بی ایس او پجار

148

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پجار کے مرکزی وائس چیئرمین ڈاکٹر طارق بلوچ ، جوائنٹ سیکرٹری نعیم بلوچ، مرکزی کمیٹی کے ممبر آغا حامد شاہ بلوچ ، جامعہ بلوچستان کے یونٹ سیکرٹری اکرم بلوچ ، سینئر رہنما شاکر بلوچ و دیگر نے کوئٹہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گوادر میں باڑ لگانا گوادر کو بلوچستان سے الگ کرنے کی سازش ہے جو ایک نا قابل برداشت عمل ہیں ایسے اوچھے ہتھکنڈوں اور جبر کے خلاف سیسہ پلائی دیوار بن کے پر امن جدوجہد کریں گے ۔

انہوں نے کہاکہ بلوچستان یونیورسٹی سمیت بلوچستان کے تمام تعلیمی اداروں کے تباہی کے ذمہ دار یہی بندوق والے ہیں، جنہوں نے انہیں فوج چھاؤنیوں میں تبدیل کیا ہے ہر گزرتے روز کے ساتھ سیکورٹی فورسز کی مداخلت تعلیمی اداروں میں بڑھ رہی ہے یونیورسٹی میں کتاب کے اسٹال لگانے اور پڑھنے پر پابندی عائد کی گئی ہے ایسے پالسیوں سے ریاستی بدنیتی کا پتہ چلتا ہے طلباء ایسے حرکتوں سے مزید منظم ہورہے ہیں اور اپنے قومی ذمہ داریاں سمجھ کر حکمت عملی سے آگے بڑھ رہے ہیں۔

رہنماؤں نے پریس کانفرنس میں مزید کہا کہ بلوچستان کے تمام یونیورسٹیز اور تعلیمی ادارے زبوں حالی کا شکار ہیں یونیورسٹی اف بلوچستان اس وقت شدید مالی بحران کا شکار ہے دوسرے طرف ادارے میں کرپشن عروج پے ہیں ادارے کے اہم عہدہ رجسٹرار شپ پے سکینڈل میں ملوث شخص براجمان ہے اسی طرح چاکر خان یونیورسٹی میں بھی بنیادی سہولتوں کا فقدان ہے ڈیرہ مراد جمالی یونیورسٹی کیمپس میں اقربا پروری عروج پے ہیں کیمپس ڈائریکٹر اپنی من مانی کر کے ادارے کو مزید تنزلی کا شکار بنا رہا ہے جس کا فلفور تبادلہ کیا جائے  ۔