کوئٹہ سے فورسز نے تین طالب حراست بعد لاپتہ کردیا

289

بلوچستان کے مرکزی کوئٹہ سے گذشتہ دنوں رات گئے دو بجے سادہ کپڑوں میں ملبوس مسلح افراد نے اے ون سٹی فیز ون میں عارف پلازہ میں ایک کمرے سے چھ طالب علموں کو جبری طور پر گمشدگی کا نشانہ بنایا۔

بعدازاں تین طالب بازیاب ہوگئے۔ تاہم فاروق ولد سخی داد، شہیک ولد کہور خان اور وزیر ولد نذیر جو رشتے میں کزن ہیں ان کے حوالے سے تاحال خاندان کو کوئی معلومات فراہم نہیں کی گئی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ طالب علم تعلیم کے سلسلے میں اس وقت کوئٹہ میں موجود تھے جو بنیادی طور پر کیچ سے تعلق رکھتے ہیں۔

بلوچ وائس فار جسٹس کے ترجمان نے جاری کردہ پریس ریلیز میں کہا ہے کہ گذشتہ رات کوئٹہ سے چھ طلباء کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر لے جایا گیا۔ اگرچہ بعد میں تین طالب علموں کو رہا کر دیا گیا لیکن فاروق، شہک اور وزیر تاحال لاپتہ ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ جبری گمشدگیوں میں یہ تشویشناک اضافہ بنیادی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ فاروق، شہک اور وزیر بلوچ کو فی الفور منظر عام پر لایا جائے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ امتیاز، وسیم اور صالح محمد کے لواحقین گذشتہ رات سے تربت میں ڈی سی آفس کے سامنے احتجاج کر رہے ہیں اور اپنے پیاروں کی واپسی کا مطالبہ کر رہے ہیں، لیکن ریاستی اداروں اور مقامی انتظامیہ کے کانوں سے جوں تک نہیں رینگتی مزید برآں فیصل صوالی اور رفیق صوالی نامی دو بھائیوں کو حال ہی میں حراست میں لیا گیا اور کئی دنوں تک لاپتہ رکھا گیا اور اب فیصل صوالی کے خلاف جھوٹا مقدمہ درج کیا گیا، جو انتہائی تشویشناک ہے۔ فیصل کی زندگی خطرے میں ہے، اس طرح کا ایک جعلی مقدمہ بالاچ بلوچ کے خلاف درج کیا گیا تھا اور عدالت میں پیش کرکے ریمانڈ لینے کے باجود سی ٹی ڈی نے انہیں ایک جعلی مقابلے میں قتل کردیا تھا۔ اب فیصل کے لواحقین بھی تشویش میں مبتلا ہے کہ ریاستی ادارے فیصل کو نقصان پہنچائینگے، لہذا انسانی حقوق کی تنظیمیں فیصل کی جان کو بچانے کے لئے بروقت نوٹس لے کر انہیں انصاف فراہم کرنے کے لئے کردار ادا کریں۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ انسانی حقوق کی ان خلاف ورزیوں اور جبری گمشدگیوں کے 2 جون کو بلیدہ سے تربت تک ریلی نکالی جائے گی ، لہذا تنظیم باشعور لوگوں سے اپیل کرتی ہے کہ وہ انصاف اور جبری لاپتہ افراد کی بحفاظت واپسی کے مطالبے کے لئے اس یکجہتی ریلی میں بھر پور انداز سے شامل ہوکر اپنا انسانی و اخلاقی حق ادا کریں۔