چین کے میگا پروجیکٹس و سی پیک کے باعث گوادر کے آبادی کو نقل مکانی پر مجبور کیا جارہا ہے – ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ

472

گوادر کو باڑ لگا کر بند کرنے کا مقصد بلوچ کی زندگی کو قید میں رکھنا ہے۔ یہ سب چین جیسی ریاست کی میگا پروجیکٹس اور سی پیک شروع کرنے کے بعد کیا جارہا ہے۔ لوگوں کو گوادر سے نقل مکانی پر مجبور کیا جارہا ہے۔

ان خیالات کا اظہار  بلوچ یکجہتی کمیٹی کی رہنماء ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کیا ہے۔

ڈاکٹر ماہ رنگ کا کہنا ہے کہ پاکستان گوادر کو چاروں اطراف سے باڑ لگا کر بند کررہا ہے، گوادر کو باڑ لگا کر بند کرنے کا مقصد بلوچ کی زندگی کو قید میں رکھنا ہے، دنیا میں کوئی ایسی آبادی نہیں جسے چاروں اطراف سے باڑ لگا کر بند کیا گیا ہے اور دنیا میں ایسا کوئی بڑا جیل نہیں جس سے پوری آبادی کو قید رکھا جائے جبکہ آبادی میں آنے جانے والے افراد کی پوچھ گچھ کی جائے لیکن ہمارے ساتھ ایسا ہی ہورہا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ یہ سارا عمل اس وقت شروع کی جاتی ہے جب چین جیسی ریاست گوادر میں میگا پروجیکٹس اور سی پیک شروع کرتی ہے۔انکا مقصد گوادر سے یہاں کے مقامی لوگوں کو نکالنے پر مجبور کرنا ہے۔ جب سے یہ میگا پروجیکٹ شروع ہوچکے ہیں گوادر میں فوجی آیریشن اور لوگوں کو جبری طور پر لاپتہ کیا جارہا ہے، ماہی گیروں کا روزگار چھینا جارہا ہے اور لوگوں کو اپنے زمینوں سے بے دخل کرنے پر مجبور کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک ایسا انفراسٹیکچر بنایا گیا ہے کہ ہر سال بارش سے یہاں سیلاب آئے تاکہ لوگ مجبور ہوکر گوادر کو چھوڑ کر جائیں ان تمام سازشوں کے باجود گوادر کے لوگ اپنے زمین کو چھوڑنے کے لئے تیار نہیں ہیں۔

خیال رہے گوادر میں باڑ منصوبے کیخلاف آج بلوچ یکجہتی کمیٹی کے زیراہتمام احتجاجی مظاہرے کا اعلان کیا گیا ہے۔