بلوچ لبریشن آرمی ( بی ایل اے) نے مجید برگیڈ “آپریشن زرپہازگ” گوادر اور تربت نیول بیس کے پر حملہ کرنے والے فدائین کی آخری ویڈیو پیغام جاری کردیئے۔
ایک گھنٹے پندرہ منٹ پر مشتمل ویڈیو میں بی ایل اے مجید برگیڈ کے فدائین فوجی مشق اور رقص کرتے ہوئے دیکھے جاسکتے ہیں۔
بی ایل اے کے آفیشل چینل ہکل پہ شائع کی گئی ویڈیو میں بی ایل اے مجید برگیڈ کے فدائین حملے سے قبل گوادر میں آزادانہ گھومتے ہوئے اور ‘آئی لو گوادر’ سائن بورڈ کے سامنے تصاویر بناتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے دو گاڑیوں پر مشتمل بی ایل اے کے جنگجوں اپنے مشن کی جانب روانہ ہوتےہیں۔
قبل ازیں مذکورہ حملہ آوروں نامعلوم مقام پر قائم کیئے گئے اپنے کیمپ میں تیاری کرتے ہوئے دیکھے جاسکتے ہیں۔
مزید برآں ویڈیو کے اگلے حصے میں مذکورہ فدائین کے آخری پیغامات شامل ہیں جن میں وہ بلوچ قوم اور خصوصاً بلوچ نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہیں۔
خیال رہے کہ رواں سال مارچ کی بیس تاریخ کو گوادر پورٹ اتھارٹی کمپلیکس اور پانچ روز بعد پچیس تاریخ کو تربت شہر میں پاکستان کے دوسرے بڑے نیول بیس کو بلوچ لبریشن آرمی کی مجید برگیڈ نے شدید نوعیت کے حملوں میں نشانہ بنایا۔ یہ حملے کئی گھنٹوں تک جاری رہیں۔
گوادر حملے میں انتہائی سخت سیکورٹی زون میں مجید برگیڈ کے ارکان نے پاکستانی خفیہ اداروں آئی ایس آئی اور ایم آئی کے دفاتر کو نشانہ بنایا۔
اس سے پہلے رواں سال جنوری میں بلوچ لبریشن آرمی بولان کے علاقے مچھ شہر کو ایک بڑی نوعیت کے حملے کے بعد دو روز تک اپنے کنٹرول میں لیا۔ اس حملے میں بھی بی ایل اے مجید برگیڈ کے بارہ فدائین نے حصہ لیا تھا جبکہ تنظیم کی جانب سے مذکورہ حملے کو ‘آپریشن درہِ بولان’ کا نام دیا گیا۔