بلوچ طلباء کونسلز کے احتجاجی ہفتے کا تیسرا دور، اسلام آباد میں مظاہرہ

114

‎بلوچ طلباء کی جبری گمشدگیوں کے خلاف پنجاب بھر کے تعلیمی اداروں میں میں طلباء کلاسز کا بائیکاٹ کرتے ہوئے احتجاج ریکارڈ کرارہے ہیں-

پنجاب کے تعلیمی اداروں میں قائم بلوچ طلباء کونسلز نے انسانی حقوق کے کارکنوں کے ہمراہ بلوچ طلبہ کی جبری گمشدگیوں کے خلاف اپنی مہم کو تیز کردیا ہے اور پنجاب بھر میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔

ہفتہ بھر جاری رہنے والی اس مہم کا آغاز گذشتہ دنوں پمفلٹنگ مہم کے ساتھ ہوا، جس میں بلوچ طلباء کو ہراساں کیے جانے اور جبری گمشدگیوں کے بارے میں آگاہی فراہم کی گئی۔ اسلام آباد میں طلباء نے فیروز بلوچ اور احمد خان کے طویل جبری گمشدگی کے خلاف ہفتے کے روز ایک ریلی نکالی اور اسلام آباد نیشنل پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا-

گذشتہ روز لاہور میں بلوچ طلباء اور انکے ہمراہ شامل دیگر طلباء نے احتجاجی ہفتہ مہم کے تحت اپنے کلاسز کا بائیکاٹ کرتے ہوئے جامعہ کے احطاطے میں پرامن ریلی نکالی-

بلوچ کونسلز پنجاب کی جانب سے احتجاجی ہفتے کے دؤران احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے طلباء کا مطالبہ ہے کہ پنجاب میں بلوچستان سے آنے والے طلباء کی ریشنل پروفائلنگ بند کرکے جبری گمشدگیوں کا خاتمہ کیا جائے اور لاپتہ فیروز بلوچ اور احمد خان بلوچ کو منظرعام پر لاکر انکی فوری بازیابی کو یقینی بنایا جائے-

پنجاب مظاہروں میں بلوچ طلباء کے ہمراہ دیگر صوبوں کے طالب علم اور انسانی حقوق کے کارکن بھی شریک ہوئے ہیں-

ہفتہ احتجاجی مہم کے تحت بلوچ کونسل پنجاب نے طلباء سمیت تمام مکاتب فکر کے لوگوں سے درخواست کی ہے کہ وہ سوشل میڈیا کے ویب سائٹ ایکس پر جاری انکے مہم اور سوشل میڈیا کیمپئن میں انکے ساتھ دیتے ہوئے لاپتہ طلباء کی بازیابی کا مطالبہ کریں-