جھل مگسی میں فائرنگ سے خاتون سمیت تین افراد مارے گئے ہیں، ملزمان فرار۔
تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے علاقے جھل مگسی گوٹھ سارنگانی میں مسلح افراد کی فائرنگ، پولیس کے مطابق مسلح افراد نے فائرنگ کر کے خاتون سمیت تین افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا اور جائے وقوعہ سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے-
واقعہ کے بعد مقامی پولیس اور انتظامیہ نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر لاشوں کو سول اسپتال منتقل کردیا جبکہ پولیس کے مطابق واقعہ سیاہ کاری کا شاخسانہ معلوم ہوتا ہے۔
جھل مگسی میں چوبیس گھنٹوں کے دؤران میں غیرت کے نام پر قتل کا دوسرا واقعہ ہے جہاں گذشتہ روز جھل مگسی گنداوا میں ایک شخص نے کاروکاری کے الزم میں فائرنگ کرکے اپنی اہلیہ کو شدید زخمی کردیا جبکہ واقعہ میں ایک شخص ہلاک ہوگیا۔
بلوچستان میں غیرت کے نام پر قتل کے واقعات سنگین ہوتے جارہے ہیں رواں غیرت کے نام پر قتل کے چار واقعات پیش آئے ہیں اسی طرح گذشتہ دنوں ہی جعفر آباد کے علاقے ڈیرہ اللہ یار میں تھانہ ڈیرہ اللہ یار کی حدود گورمانی کوٹ کے مقام پر ایک شخص نے فائرنگ کرکے محمودہ نامی خاتون اور ساجد علی نامی شخص کو قتل کردیا تھا-
رواں مہینے ایک اور واقعہ میں غیرت کے نام پر قتل کا ایک اور واقعہ بلوچستان کے علاقے بولان ڈھاڈر میں پیش آیا جہاں مسماۃ (ز) اور مٹھل خان کو فائرنگ کرکے قتل کردیا-
بلوچستان میں غیرت کے نام پر قتل عام کی جاری سلسلے کے دؤران رواں سال اپریل میں غیرت کے نام پر تین واقعات خضدار بھی پیش آئے ہیں خضدار قتل ہونے والوں میں تین خواتین ایک نوجوان لڑکا شامل ہیں-
رواں سال 2024 کے پانچ ماہ میں دی بلوچستان پوسٹ کو بلوچستان کے مختلف اضلاع سے غیرت کے نام پر قتل کے چھ واقعات کے رپورٹ موصول ہوئی ہیں ان واقعات میں 10 افراد قتل ہوئے ہیں جن میں چار مرد چھ خواتین شامل ہیں-
عورت فاؤنڈیشن کی رپورٹ کے مطابق بلوچستان میں گزشتہ پانچ سالوں ( 2019 تا 2023) میں خواتین پر تشدد کے 324 واقعات رپورٹ ہوئے۔ اس دوران غیرت کے نام پر خواتین سمیت 179 افراد کو قتل کیا گیا ہے-