بلوچستان کے ضلع کیچ اور بولان سے پاکستانی فوج نے پانچ افراد کو جبری گمشدگی کے بعد نامعلوم مقام منتقل کردیا ہے۔
لاپتہ ہونے والوں کی شناخت کامران ولد عبدالباقی، سعید ولد موسیٰ، فرہاد ولد عبدالغفور، صغیر سجاد اور قدیر سجاد کے ناموں سے ہوئی ہے۔
لاپتہ ہونے والے دونوں بھائیوں کو تربت میری کلات سے گذشتہ شب رات بارہ بجے فورسز نے حراست میں لیا۔
اہلخانہ کے مطابق دونوں بھائیوں کو رات 12 بجے کے قریب پاکستانی فورسز نے گھر میں چھاپہ مار کر حراست میں لینے کے بعد لاپتہ کردیا تاہم کچھ دیر بعد قدیر سجاد کو رہا کردیا گیا۔
اہلخانہ کا کہنا ہے کہ قدیر سجاد حراست کے بعد لاپتہ کردیے گئے جس کے متعلق ہمیں کوئی معلومات نہیں دی گئی اور نا ہی ان کی جبری گمشدگی کا قانونی جواز ہمیں بتایا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ دونوں بھائی بارڈر پر تیل برداری کرتے تھے، انہوں نے ضلعی انتظامیہ سے صغیر سجاد کی فوری باحفاظت بازیابی کا مطالبہ کیا ہے۔
دوسری جانب گذشتہ روز پاکستانی فوج نے بولان مچھ سے کامران نامی نوجوان کو حراست میں لیا جس کے بعد سے وہ لاپتہ ہیں۔
اسی طرح دو ہفتے قبل تمپ ملانٹ سے پاکستانی فوج نے دو نوجوانوں سعد ولد موسیٰ اور فرہاد ولد غفور کو حراست میں لیا جس کے بعد سے دونوں لاپتہ ہیں، واقعہ کی تصدیق علاقائی ذرائع نے کی ہے۔