انڈیا اور ایران نے پیر کو سٹریٹجک چابہار بندرگاہ کی ترقی اور سہولیات کی فراہمی کے لیے 10 سالہ معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی نے رپورٹ کیا ہے کہ ایران کی شاہرات اور شہری ترقی کی وزارت کے مطابق اس معاہدے کے تحت انڈیا ایران کی جنوب مشرقی سرحد کے قریب واقع بندرگاہ کو 10 سال تک استعمال کر سکے گا۔
معاہدے کے نتیجے میں انڈیا پورٹس گلوبل لمیٹڈ (آئی پی جی ایل) ’سٹریٹجک سازوسامان فراہم کرنے‘ اور ’بندرگاہ کے نقل و حمل کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی‘ میں 37 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گی۔
ایران کے شہری ترقی کے وزیر مہرداد بزرپاش اور انڈیا کے بندرگاہوں اور جہاز رانی کے وزیر سربانند سونووال نے چابہار شہر میں معاہدے پر دستخط کیے۔
تقریب سرکاری میڈیا پر براہ راست نشر کی گئی۔
معاہدے پر دستخط کی تقریب میں برزپاس نے کہا کہ ’چابہار علاقے میں تجارتی سامان کی نقل وحمل میں مرکزی مقام ثابت ہو سکتا ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’ہم اس معاہدے سے خوش ہیں اور ہمیں انڈیا پر مکمل اعتماد ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ایران اور انڈیا چابہار بندرگاہ کو زیادہ سے زیادہ ترقی دینے کے خواہاں ہیں اور دونوں ممالک کے مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے علاقائی منڈیوں تک مشترکہ رسائی کی خواہش رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ طویل مدتی معاہدہ انڈیا اور ایران کے درمیان پائیدار اعتماد اور موثر شراکت داری کی علامت ہے۔