آئرلینڈ: سمی دین بلوچ کو فرنٹ لائن ڈیفنڈرز ایوارڈ سے نوازا گیا

648

بلوچستان سے تعلق رکھنے والی انسانی حقوق کی کارکن اور وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کی رہنماء سمی دین بلوچ کو فرنٹ لائن ڈینفنڈرز ایوارڈ سے نوازا گیا۔

ڈبلن، آئرلینڈ میں منعقدہ تقریب میں سمی دین بلوچ نے ایشیاء اور بحرالکاہل کے خطے کے لیے باوقار فرنٹ لائن ڈیفنڈرز ایوارڈ 2024 کو اپنے نام کرلیا۔

سمی دین بلوچ کو بلوچستان میں انصاف اور انسانی حقوق کی وکالت کرنے پر ان کی غیر معمولی ہمت اور قیادت کے لیے ایوارڈ سے نوازا گیا۔

تقریب میں سمی دین بلوچ نے کہا “میرے پیارے والد (ڈاکٹر دین محمد بلوچ)، آپ جہاں کہیں بھی ہوں، میں آپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ پچھلے 15 سالوں سے میں نے آپ کی بازیابی کے لیے انتھک کوشش کی، کبھی بھی خود آرام کی اجازت نہیں دی۔ آپ کی عدم موجودگی کے درد نے مجھے لاپتہ ہونے والے تمام متاثرین اور ان کے خاندانوں کے لیے آواز بننے پر مجبور کیا ہے، میں نے ان گنت راتوں اور انتھک کوششوں کے ذریعے انصاف اور امید کے لیے جدوجہد کی ہے۔”

انہوں نے کہا کہ میں پرعزم ہوں، وہ اس وقت تک آرام نہیں کرونگی جب تک آخری گمشدہ شخص کو رہا نہیں کیا جاتا۔ “میں یہ ایوارڈ بلوچستان کے بہادر لوگوں کے نام کرتا ہوں، جن کی ہر قسم کے جبر اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے سامنے غیر متزلزل حوصلے نے مجھے ہر روز متاثر کیا ہے۔

خیال رہے سمی دین بلوچ گذشتہ پندرہ سالوں اپنے والد ڈاکٹر دین محمد بلوچ کی بازیابی کیلئے آواز اٹھا رہی ہے جنہیں 2009 میں پاکستانی فورسز و خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے جبری طور پر لاپتہ کیا۔

اس دوران سمی دین بلوچ نے جبری گمشدگیوں کیخلاف تحریک کی قیادت بھی کررہی ہے۔

انہوں نے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے کوئٹہ تا کراچی و اسلام آباد لانگ مارچ سمیت گذشتہ سال جبری گمشدگیوں اور جعلی مقابلوں میں بلوچ لاپتہ افراد کو قتل کرنے کے خلاف کوئٹہ تا اسلام آباد لانگ مارچ میں بھی شرکت کی۔