گوادر: 40 سے زائد سکول غیر فعال

223
فائل فوٹو

بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر کے مختلف سرکاری اسکولوں میں ٹیچنگ اور نان ٹیچنگ اسٹاف کی کمی معیاری اور بہتر تعلیم کے حصول کے لیے رکاوٹ بن گیا۔

گوادر میں 40 سے زائد اسکول غیر فعال ، تقریباً سات سو سے زائد ٹیچنگ اور چالیس کے قریب نان ٹیچنگ اسٹاف کی آسامیاں خالی پڑی ہیں ، بند اسکولوں میں بیشتر پرائمری اسکول شامل ہیں ، جن میں ضلع گوادر کی تحصیل اورماڑہ سرفہرست ہے ۔

تفصیلات کے مطابق ضلع گوادر میں ہائیر اسکول کی تعداد پانچ ہیں جن میں دو بوائز اور تین گرلز اسکول شامل ہیں، ہائی اسکول کی تعداد 36 جن میں 23 بوائز اور 13 گرلز ہیں، مڈل 46 جبکہ پرائمری اسکولز کی تعداد 225 ہیں، ان سرکاری اسکولوں میں ٹیچنگ اور نان ٹیچنگ اسٹاف میں کمی کے باعث درس و تدریسی نظام متاثر ہے، ضلع بھر میں 40 سے زائد سرکاری اسکولز غیر فعال ہیں، جن میں بیشتر پرائمری ہیں، ضلع بھر کے چار تحصیلوں میں بند اسکولوں کی تعداد میں تحصیل اورماڑہ سرفہرست ہے، دوسری طرف ضلع کے مڈل اسکولز جو ہائی میں اپ گریڈ ہوئے ہیں ان اسکولوں کی اپ گریڈیشن کے بعد وہاں نہ اضافی کلاس رومز تعمیر کئے گئے اور نہ ہی سائنس لیبارٹری دی گئی ضلع کے ہائی اسکولوں میں 63 میں سے 26 ہائی اسکولز جہاں سائنس لیبارٹریز نہیں ہیں اور 223 اسکولوں میں پانی اور بجلی کی سہولیات موجود نہیں۔

واضح رہے کہ بڑی تعداد میں ٹیچنگ اور نان ٹیچنگ اسٹاف کی کمی سے ضلع میں جہاں درس و تدریس کا نظام متاثر ہوا ہے وہاں تعلیم سب کے لیے اور ہر بچہ اسکول میں کا نعرہ کی نفی مظہر ہے۔