نعیم رحمت بلوچ جبری گمشدگی کے خلاف ایم ایٹ شاہراہ پر دھرنا جاری ہے-
ضلع کیچ کے علاقے شاپک کے رہائشی تربت یونیورسٹی کے طالب علم نعیم ولد رحمت کی عدم بازیابی کے خلاف عید الفطر کے تیسرے دن بھی ان کے لواحقین اور اہل علاقے کے مرد و خواتین نے شاپک کے مقام پر ایم ایٹ شاہراہ بلاک کردیا ہے۔
احتجاج کے باعث شاہراہ ٹریفک کے لئے مکمل بند ہے اور گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگی ہوئی ہیں۔
نعیم بلوچ ولد رحمت کو 2 سال قبل تربت شہر سے پاکستانی فورسز نے گرفتاری کے بعد اپنے ہمراہ لے گئے تھیں جس کے بعد وہ سے لاپتہ ہیں۔ لواحقین نے انکی بازیابی کے لئے احتجاج اور دیگر ذرائع استعمال کئے ہیں-
لواحقین نے ایک بار پھر احتجاج کرتے ہوئے انکی بازیابی کا مطالبہ کیا ہے اس موقع پر بلوچ یکجہتی کمیٹی کے رہنماء بھی دھرنے میں شریک ہیں-
دھرنے شریک بلوچ یکجہتی کمیٹی کے صبغت اللہ بلوچ نے کہا کہ یہ خواتین عید کے پہلے روز سے نعیم بلوچ کی بازیابی کے لئے بیٹھے ہوئے انتظامیہ یہاں سڑک کھلوانے آتی ہے لیکن نوجوان کی بازیابی میں بے بسی کا اظہار کرتی انہیں لوگوں کے پیاروں کی بازیابی سے سے زیادہ سڑک کھلوانے کی فکر ہوتی ہے-
انہوں نے کہا ہے نعیم بلوچ کی بازیابی کے لئے ہم شہری لواحقین کے ساتھ کھڑے ہیں جب تک انہیں منظرعام پر نہیں لایا جاتا اور لواحقین کا دھرنا جاری رہے گا اور ہم انکے ساتھ رہینگے-