کوئٹہ میں دھماکے کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار ہلاک اور 12 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔ زخمیوں میں بھی پولیس اہلکار شامل ہیں۔
ایس ایس پی آپریشن جواد طارق کے مطابق دھماکا کوئٹہ کے نواحی علاقے کچلاک کے علاقے کلی کتیر کی ایک مسجد کے اندر ہوا ہے۔
تاہم اب تک دھماکے کی نوعیت کے بارے میں معلوم نہیں ہوسکا ہے۔‘
انہوں نے بتایا کہ دھماکے میں پولیس کے ایگل سکواڈ کے اہلکار بھی نشانہ بنے ہیں۔
کچلاک پولیس تھانہ کے مطابق افطار کے وقت ہونے والے دھماکے میں چھ پولیس اہلکار سمیت 13 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ بعد ازاں ایک زخمی اہلکار زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا جس کی شناخت کچلاک کے رہائشی محمد انور کاکڑ کے نام سے ہوئی ہے۔
دھماکے کی نوعیت معلوم کرنے کے لیے بم ڈسپوزل سکواڈ کو طلب کرلیا گیا ہے۔
دوسری جانب ڈیرہ بگٹی کی تحصیل سوئی اور صحبت پور کی سرحدی پولیس تھانہ دودا ٹبہ کی حدود وڈیرا احد خان کی زمین میں بارودی سرنگ پر بھینس کا پاوں پڑنے سے دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں ایک بھینس موقع پر ہلاک ایک بھینس زخمی ہو گیا-
دھماکہ کی اطلاع ملتے ہی بم اسکواڈ ٹیم اور پولیس نفری کے ساتھ سیکورٹی اہلکار موقع پر پہنچ گئے اور ملزمان کی گرفتاری کے لئے پورے علاقے کے گھیرے میں لے لیا گیا ہے آخری اطلاعات تک کسی قسم کی گرفتاری نہیں ہوئی ہے۔
بلوچستان میں دو روز میں ہونے والا یہ تیسرا بم دھماکہ ہے اس سے قبل گذشتہ رات خضدار میں ہونے والے تین ہلاکتوں کے علاوہ دس افراد زخمی ہوئے تھیں-