بلوچستان کے مرکزی شہر کوئٹہ سے پاکستانی فورسز نے تین افراد کو حراست میں لے کر لاپتہ کردیا ہے۔
لاپتہ ہونے والوں کی شناخت سہیل شاہوانی، شعیب سمالانی اور سجاول کے ناموں سے ہوئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ نوجوان کو گذشتہ روز کوئٹہ کے علاقے کلی شہنواز سے اہل علاقہ کے سامنے سے پاکستانی فورسز نے حراست میں لے کر نامعلوم مقام منتقل کردیا جس کے بعد سے مذکورہ افراد لاپتہ ہیں۔
خیال رہے کہ بلوچستان میں پاکستانی فورسز کے ہاتھوں نوجوانوں کی جبری گمشدگیاں ایک سنگیں مسئلہ ہے۔
گذشتہ دنوں بلوچستان کے وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے جبری گمشدگیوں کے حوالے سے ایک متنازعہ بیان میں کہا کہ کئی افراد خود لاپتہ ہیں۔
خیال رہے چند کیسز میں پاکستانی فورسز نوجوانوں کو حراست میں لے کر میڈیا میں ان کی گرفتاری کی تصدیق کرکے تصاویر بھی شائع کرچکے ہیں تاہم بعدازاں ان کی گرفتاری سے انکار کیا گیا۔
اسی نوعیت کا ایک واقعہ 31 اگست 2018 کو نوشکی کے تفریحی مقام زنگی ناوڑ میں پیش آیا جہاں لوگوں کو گرفتار کرکے ان کی تشدد زدہ تصاویر سوشل میڈیا اور اخبار میں شائع کئے گئے بعدازاں ان کے خلاف نہ کوئی مقدمہ درج کیا گیا، نہ ان کو رہا کیا گیا۔
گرفتار ہونے والوں میں سے لاپتہ رشید اور آصف بلوچ کی ہمشیرہ تاحال اپنے بھائیوں کی بازیابی کے لئے سراپا احتجاج ہے۔