بلوچستان کے ضلع نوشکی میں جمعے کے روز ہونے والے حملے کا مقدمہ بلوچ لبریشن آرمی کے سربراہ سمیت آٹھ افراد پر درج کیا گیا ہے۔
مقدمہ ایس ایچ او سٹی نوشکی اسد اللہ بلوچ کی مدعیت میں درج کیا گیا۔ مقدمے میں لبریشن آرمی کے سربراہ سمیت 8 افراد کو نامزد کیا گیا۔
مقدمے میں قتل، اقدام قتل اور دہشت گردی سمیت دیگر دفعات شامل کی گئیں، واقعہ کی تحقیات جاری ہے۔
بلوچ لبریشن آرمی نے جمعے کے روز نوشکی میں آر سی ڈی شاہراہ پر ناکہ بندی کرکے کئی گھنٹوں تک گاڑیوں کی چیکنگ کی اس دوران سرمچاروں نے 9 نو افراد کو شناخت کے بعد ہلاک کردیا بعدازاں مذکورہ افراد کی شناخت پنجاب سے تعلق رکھنے والے افراد کے طور پر ہوئی۔
تاہم عینی شاہدین کے مطابق بسوں میں پنجاب سے تعلق رکھنے والے دیگر چھ افراد کو نقصان نہیں پہنچایا گیا۔
بی ایل اے ترجمان جیئند بلوچ نے کہا کہ انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن میں پاکستانی خفیہ اداروں کے اہلکاروں کو ہلاک کیا گیا جبکہ اس دوران سرمچاروں نے ریلوے ٹریک کو دھماکے سے تباہ کرنے سمیت پاکستان فوج کے اسلحہ ڈپو کو نشانہ بنایا۔
بلوچ لبریشن آرمی نے مذکورہ کارروائی کی ویڈیو بھی جاری کردی ہے جس میں گاڑیوں کی چیکنگ اور ناکہ بندی دیکھی جاسکتی ہے۔