ہیومن رائٹس ایکٹوسٹ و معروف وکیل ایمان مزاری نے کہا ہے کہ راشد حسین کا کیس 2022 سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں زیر سماعت ہے اور ہم نے حکومت سے یہ معلومات مانگی ہے کہ پاکستان نے راشد کو کیوں یو اے ای سے نکلوایا اور انہیں کہاں رکھا جارہا ہے اور کس کیس میں لیکن آج جتنی سماعتیں ہوئی ہیں خاندان کو کوئی معلومات فراہم نہیں کی گئی ہے، بلکہ ہر سماعت پر کیس کینسل ہوجاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ لاپتہ بلوچ اسٹوڈنٹ لیڈر ذاکر مجید کی والدہ نے طلباء، صحافیوں، وکلاء، انسانی حقوق کے کارکنوں، سیاسی و سماجی رہنماؤں سے اپیل کی ہے کہ وہ راشد حسین بلوچ کی والدہ کی آواز بنیں اور سوشل میڈیا مہم میں ان کی بھر پور ساتھ دیں اور 3 مئی کو سوشل میڈیا مہم میں حصہ لے کر راشد کی باحفاظت کے لئے آواز بلند کریں۔
یاد رہے کہ راشد حسین کے کیس کی سماعت میں بلاجواز تاخیر اور ان کی عدم بازیابی کے خلاف لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے سرگرم انسانی حقوق کے گروپ بلوچ وائس فار جسٹس نے 3 مئی کو شام 7 بجے سے رات 12 بجے تک آن لائن مہم چلانے کا اعلان کیا ہے اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ راشد حسین کی بازیابی کے لیے کردار ادا کریں۔