ضلع کیچ کے علاقے شاپک کے رہائشی تربت یونیورسٹی کے طالب علم نعیم ولد رحمت سکنہ شاپک کی عدم بازیابی کے خلاف عید الفطر کے دوسرے دن بھی ان کے لواحقین اور اہل علاقہ نے شاپک کے مقام پر ایم ایٹ شاہراہ بلاک کردیا ہے۔
احتجاج کے باعث شاہراہ ٹریفک کے لئے مکمل بند ہے اور گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی ہیں۔
واضح رہے کہ نعیم رحمت کو 2 سال قبل تربت شھر سے گرفتاری کے بعد لاپتہ کردیا گیا تھا۔ لواحقین نے انکی بازیابی کے لئے احتجاج اور دیگر ذرائع استعمال کئے ہیں ۔
لواحقین نے ایک بار پھر احتجاج کرتے ہوئے انکی بازیابی کا مطالبہ کیا ہے ۔
خیال رہے کہ بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے خلاف احتجاجوں کا سلسلہ مسلسل جاری ہے ، عید کے پہلے روز بلوچستان کے 25 شہروں میں خواتین ، بچے اور اور شہریوں کی بڑی تعداد نے سڑکوں پر نکل کر احتجاج کیا ۔
جبری گمشدیوں کے خلاف سرگرم تنظیم وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے چرمین ماما قدیر بلوچ کا کہنا ہے کہ جبری طور پہ گمشدہ کیے گئے افراد کی واپسی میں سب سے بڑی رکاوٹ پاکستان کے جاسوسی ادارے ہیں۔