بولان، گوادر، تربت و کچھی حملوں میں قابض فوج کے 11 اہلکار ہلاک کرنے کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں- بی ایل اے

615

بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو جاری بیان میں کہا ہے کہ ہمارے سرمچاروں نے بولان، گوادر اور تربت میں قابض پاکستانی فوج کو تین مختلف حملوں میں نشانہ بنایا جن میں گیارہ دشمن اہلکار ہلاک اور دو زخمی ہوگئے جبکہ کچھی میں مواصلاتی ٹاور تباہ کردیا گیا۔

ترجمان نے کہاکہ بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے بولان کے علاقے پیراسماعیل، انڈس میں قابض پاکستانی فوج کی ایک گاڑی کو آئی ای ڈی حملے میں نشانہ بنایا۔ دھماکے کے نتیجے میں دشمن فوج کے گاڑی میں سوار دس اہلکار ہلاک ہوگئے جبکہ گاڑی مکمل تباہ ہوگئی۔

انہوں نے کہاکہ سرمچاروں نے ایک اور کارروائی میں گذشتہ شب گوادر شہر میں بلوچ وارڈ کے مقام پر قابض پاکستانی فورس کوسٹ گارڈ کے چوکی کو دستی بم حملے میں نشانہ بنایا۔ دھماکے کے نتیجے میں دو دشمن اہلکار زخمی ہوگئے۔

مزید کہا ہے کہ دریں اثناء گذشتہ شب کچھی کے علاقے سنی شوران میں بی ایل اے کے سرمچاروں نے یوفون کمپنی کے مواصلاتی ٹاور کو نشانہ بناکر مشینری کو ناکارہ بنادیا۔

جیئند بلوچ نے کہاکہ بی ایل اے سرمچاروں نے آج مغرب کے وقت تربت شہر میں پاکستانی ملٹری انٹیلیجنس (ایم آئی) کے دفتر پر گرنیڈ لانچر سے متعدد گولے داغے، دھماکوں کے نتیجے میں مرکزی گیٹ پر حفاظتی چوکی میں تعینات ایک اہلکار موقع پر ہلاک ہوگیا جبکہ دشمن کو مزید جانی و مالی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا۔

آخر میں کہاکہ بلوچ لبریشن آرمی مذکورہ چاروں حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور اس عزم کا اعادہ کرتی ہے کہ آزاد بلوچ وطن کے حصول تک دشمن سے جنگ جاری رہیگی۔