ایران سے تجارتی معاہدوں پر غور کرنے والے ممکنہ پابندیوں سے آگاہ رہیں – امریکہ

195

واشنگٹن میں پریس بریفنگ کے دوران امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے پاکستان اور ایران کے درمیان بڑھتے تعلقات پر اپنے ردِ عمل کا اظہار کیا ہے۔

امریکا کی جانب سے ایران کے ساتھ تجارت کرنے والوں کو خبردار کیا گیا ہے۔ امریکہ کے نائب ترجمان محکمہ خارجہ ویدانت پٹیل نے پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ ’اس بات کا خیال رکھنا ضروری ہے کہ ایران سے تجارت کرنے والے ممالک پر ممکنہ پابندیاں لگ سکتی ہیں۔‘

واشنگٹن میں پرس بریفنگ کے دوران نائب ترجمان محکمہ خارجہ ویدانت پٹیل سے سوال ہوا کہ ایرانی صدر پاکستان کے دورے پر ہیں اور ان کے دورے کے دوران پاکستان اور ایران نے 8 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے اور دو طرفہ تجارت کو 10 ارب ڈالر تک لے جانے پر بھی اتفاق کیا، امریکا ان معاہدوں کو کس نظر سے دیکھتا ہے؟

صحافی کے اس سوال کے جواب میں نائب ترجمان محکمہ خارجہ ویدانت پٹیل نے کہا کہ ’ہم یہ واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ ایران سے تجارت کرنے والوں پر ممکنہ پابندیاں لگ سکتی ہیں، تمام ممالک کو پابندیوں کے ممکنہ خطرے سے آگاہ رہنے کا مشورہ دیتے ہیں، تاہم پاکستان خارجہ پالیسی کے تحت ایران کے ساتھ معاملات دیکھ سکتا ہے۔‘

واضح رہے کہ 22 اپریل کو ایرانی صدر ابراہیم رئیسی 3 روزہ سرکاری دورے پر پاکستان پہنچے تھے جو آج کراچی سے واپس روانہ ہوگئے ہیں۔

تین روزہ دورے کے دوران پاکستان اور ایران کے مابین مختلف معاملات پر پات چیت ہوئی جس میں دونوں مُمالک کے تعلقات کو مزید مضبوط بنانے اور مختلف شعبوں میں تعلقات کو مستحکم اور فروغ دینے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ساتھ ہی ایرانی صدر کے دورے کے موقع پر پاکستان اور ایران میں تجارتی حجم 10 ارب ڈالر تک بڑھانے پر اتفاق بھی ہوا۔