اسرائیل کا رفح میں فضائی حملہ، چھ بچوں سمیت 9 افراد ہلاک

79

غزہ کے جنوبی شہر رفح میں اسرائیل کے فضائی حملے کے نتیجے میں اسپتال حکام کے مطابق نو افراد ہلاک ہوگئے ہیں جن میں چھ بچے بھی شامل ہیں۔

خبر رساں ادارے ‘ایسوسی ایٹڈ پریس’ کے مطابق غزہ کی سول ڈیفنس نے بتایا ہے کہ جمعے اور ہفتے کی درمیانی شب اسرائیل نے مصر سے متصل شہر رفح کے علاقے تل سلطان میں ایک رہائشی عمارت کو نشانہ بنایا۔

اسرائیلی فضائی حملے میں ہلاک ہونے والے چھ بچوں، دو خواتین اور ایک مرد کی لاشیں رفح کے ابو یوسف النجر اسپتال میں لائی گئیں جہاں ہلاک افراد کے لواحقین لاشوں سے چمٹ کر زار و قطار روتے رہے۔

ہلاک افراد کے رشتے دار احمد برہوم کے مطابق مارے جانے والوں میں عبدالفتح سوبی ردوان، ان کی اہلیہ نجلا احمد اویدا اور ان کے تین بچے شامل ہیں۔ اس کے علاوہ احمد برہوم کے مطابق ان کی اہلیہ اور پانچ سالہ بیٹی بھی ہلاک ہوئی ہے۔

احمد برہوم نے ‘ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس’ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ “انہوں نے پناہ گزین لوگوں سے بھرے گھر پر حملہ کیا جہاں خواتین اور بچے بھی تھے۔”

واضح رہے کہ غزہ کی 23 لاکھ آبادی میں آدھے سے زیادہ لوگ رفح میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔

اسرائیل کے اتحادی امریکہ سمیت عالمی برادری کی جانب سے رفح میں کارروائی نہ کرنے کی اپیل کے باوجود اسرائیل زمینی کارروائی کا ارادہ رکھتا ہے۔ البتہ اسرائیل نے اب تک رفح میں کوئی زمینی کارروائی تو نہیں کی لیکن اسرائیلی فوج رفح کے اندر اور قریبی علاقوں میں فضائی حملے مسلسل کر رہی ہے۔

اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ فلسطینی عسکری تنظیم حماس کے متعدد جنگجو رفح میں روپوش ہیں۔

‘چوبیس گھنٹوں میں 37 افراد ہلاک ہوئے’

غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیل کے غزہ پر حملوں کے نتیجے میں 37 افراد کی لاشیں اور 68 زخمیوں کو اسپتال لایا گیا ہے۔

وزارتِ صحت کے مطابق اسرائیل حماس جنگ میں ہلاکتوں کی تعداد 34 ہزار 49 ہو گئی ہے جن میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد شامل ہے جب کہ 76 ہزار سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔

واضح رہے کہ حماس کی جانب سے گزشتہ برس سات اکتوبر کو اسرائیل پر حملے کے بعد غزہ جنگ کا آغاز ہوا تھا۔ حماس کے حملے میں اسرائیلی حکام کے مطابق 1200 افراد ہلاک اور 253 کو یرغمال بنالیا گیا تھا۔

گزشتہ برس نومبر میں فریقین کے درمیان ایک ہفتے کی عارضی جنگ بندی کے دوران 100 سے زیادہ یرغمالوں کو آزاد کر دیا گیا ہے جب کہ اب بھی کئی یرغمال حماس کی قید میں ہیں۔

اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ کے اثرات خطے میں بھی محسوس کیے جا رہے ہیں جہاں ایک طرف ایران کی حمایت یافتہ لبنانی عسکری تنظیم حزب اللہ اسرائیل پر مسلسل حملے کر رہی ہے وہیں ایران اور اسرائیل کے درمیان بھی کشیدگی عروج پر ہے۔

یکم اپریل کو دمشق میں ایرانی سفارت خانے پر حملے میں اہم فوجی کمانڈر کی ہلاکت کے بعد ایران نے 13 اپریل کو اسرائیل پر 300 سے زیادہ میزائل اور ڈرونز سے حملہ کیا تھا۔

ایران کا الزام تھا کہ سفارت خانے پر حملے میں اسرائیل ملوث ہے۔ تاہم اب تک اسرائیل نے حملے کی تصدیق یا تردید نہیں کی ہے۔

دوسری جانب میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل نے جمعے کی علی الصباح ایران کے شہر اصفہان میں ایرانی تنصیات کو نشانہ بنایا ہے۔ تاہم ایران اس طرح کی کسی بھی کارروائی کی تردید کرتا ہے۔