لاڑکانہ میں ہدایت لوہار کے قتل کیخلاف احتجاج پر پولیس کا لاٹھی چارج، بیٹی سسئی سمیت متعدد سندھی کارکنان گرفتار
سندھ کے شہر لاڑکانہ میں ہدایت لوہار کے قتل کے خلاف احتجاج کرنے پر پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج، خواتین و مرد کارکنان سمیت متعدد افراد کو کو پولیس نے گرفتار کرکے تھانے منتقل کردیا۔
سندھی قوم پرست و انسانی حقوق کے کارکن ہدایت لوہار کے قتل کے خلاف گذشتہ کئی روز سے سندھ بھر میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔
لاڑکانہ پولیس نے مظاہرین پر تشدد کے بعد ناری جمہوری محاذ رہنما کامریڈ فوزیہ سینگار، مقتول ہدایت لوہار کی بیٹیوں اور وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ کے کنوینئر سسئی و سورٹھ لوہار سمیت پی آر ایس ایف کے امجد سندھی اور پیشتر کارکنوں کو گرفتار کرکے حراست میں لے لیا۔
مظاہرین ہدایت لوہار کے قتل کے خلاف سسئی لوہار کی سربراہی میں پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کررہے تھے، گرفتاریوں کے خلاف شہریوں نے شدید نعرہ بازی کی۔
گذشتہ ماہ والد کے قتل اور انتظامیہ کی جانب سے مقدمہ دائر نا کرنے کے خلاف سورٹھ لوہار اور سسی لوہار کے ہمراہ سندھ قوم پرستی پارٹیوں کی جانب سے پانچ روز تک دھرنے کے بعد سندھ کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے کئے جارہے ہیں-
ہدایت لوہار کے قتل کا الزام انکے اہلخانہ اور سندھی قوم پرست تنظیمیں پاکستانی فورسز پر عائد کرتے ہیں جبکہ انکا مطالبہ ہے کہ بین الاقوامی ادارے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے پاکستان سے تحقیقات کا مطالبہ کریں-