گوادر: پاکستان کوسٹ گارڈ اہلکاروں کی تشدد سے دو مقامی مزدور زخمی

354

بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر کے علاقے کنٹائی ہور میں پاکستان کوسٹ گارڈ اہلکاروں نے مقامی مزدوروں کو تشدد کا نشانہ بنایا جس سے وہ شدید زخمی ہوئے ۔

تفصیلات کے مطابق مقامی کائیک سوار دو افراد جہانزیب اور بیبگر کو کوسٹ اہلکاروں نے تشدد نشانہ بنایا جنہیں علاج کے لئے اسپتال روانہ کیا گیا۔

واضح رہے کہ رواں سال یہ تیسرا واقعہ ہے جس میں کوسٹ اہلکاروں نے مقامی مزدوروں کو نشانہ بنایا ہے گزشتہ مہینے فروری میں ایک مقامی مزدور پر اسپیڈ بوٹ چڑا کر قتل کیا گیا تھا جس کے خلاف حق دو تحریک نے ڈپٹی کمشنر آفس کے سامنے دھرنا دیا تھا۔

دریں اثنا گوادر سے نومنتخب ایم پی اے مولانا ہدایت الرحمان نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ کنٹانی میں ہزاروں لوگوں کے کاروبار کو مذاق سمجھنے والوں کو عوامی ردعمل کا اندازہ نہیں، عوامی نمائندوں سے مشاورت کے بغیر کسی بھی نوٹیفکیشن کو نہیں مانتے، کنٹانی کی بندش ہزاروں خاندانوں کا معاشی قتل عام ہے جو کسی طور قابل قبول نہیں۔

تفصیلات کے مطابق ایم پی اے گوادر مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے آج ضلعی انتظامیہ کی جانب سے کنٹانی کے بندش سے متعلق نوٹیفکیشن کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ عوامی نمائندوں کو اعتماد میں لئے بغیر کسی بھی فیصلے کو عوام مسترد کرتا ہے۔ ہزاروں لوگوں کے کاروبار کو مذاق سمجھنے والوں کو عوامی ردعمل کا اندازہ نہیں، کوسٹ گارڈ کی حرکتوں کی وجہ سے لوگوں میں مسلسل اشتعال پیدا ہورہا ہے۔

مولانا نے کہا کہ کنٹانی کی بندش ہزاروں خاندانوں کا معاشی قتل ہے، جو کسی طور قابل قبول نہیں، ہم مزدوروں کے ساتھ ساتھ کاروباری حضرات کے بھی ساتھ ہیں اور ان کے منشا کے بغیر فیصلے قبول نہیں ۔

مولانا نے مزید کہا کہ عوام نے ہمیں اس لئے منتخب کیا کہ ہم ان کے مسائل حل کریں اور اگر ہمیں درگزر کرکے فیصلے لئے جائیں گے تو ہم بھی عوامی طاقت کا استعمال کریں گے۔