کوئٹہ پریس کلب کے سامنے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کا جبری گمشدگیوں کے خلاف احتجاجی کیمپ آج 5370 ویں روز جاری رہا۔
اس موقع پر تنظیم کے وائس چئرمین ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ بلوچستان میں سیاسی آوازوں کو دبانے کے لیے ریاست نے جبری گمشدگیوں کا سلسلہ شروع کیا ہے جو بدستور جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریاست جبری گمشدگیوں کے ذریعے بلوچ سیاسی کارکنوں کو قومی جدوجہد سے دستبردار کرنے کی ناکام کوشش کررہا ہے عالمی انسانی حقوق کے ادارے غیر انسانی عمل کے خلاف اپنا کردار ادا کریں ۔
ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ بلوچ قوم متحد ہوکر اس غیر انسانی عمل کے خلاف آواز اٹھائیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں نام نہاد جمہوری حکومت کے نام پر بدترین جبر جاری ہے۔