مستونگ سے نوجوان کی جبری گمشدگی کے خلاف کوئٹہ کراچی مرکزی شاہراہ پر دھرنا جاری ہے-
بلوچستان کے ضلع مستونگ میں امیر حمزہ ولد مزار خان کی جبری گمشدگی کیخلاف لواحقین نے جنگل کراس کے مقام پر روڑ کو ہرقسم کی ٹریفک کیلئے آج صبح سے بند کردیا ہے، مستونگ انتظامیہ سے دوسری بات مزاکرات ناکام ہوگئے۔
لواحقین کا کہنا ہے کہ امیر حمزہ کی رہائی تک احتجاج جاری رکھیں گے۔
جبری گمشدگی کے شکار امیر حمزہ کے اہلخانہ و شہریوں کی جانب سے کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ پر دھرنے کے باعث شاہراہ پر درجنوں گاڑیاں پھنس کر رہے گئے ہیں، مزاکرات کے لئے ڈی ایس پی مستونگ احتجاج ختم کرنے میں ناکام رہیں۔
مستونگ کے رہائشی امیر حمزہ کو گذشتہ روز مستونگ سے جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ امیر حمزہ کی اہلیہ کے مطابق فورسز نے گھر پر چھاپہ مارکر گھر میں موجود لوگوں کو تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے توڑ پھوڑ کے بعد انکے شوہر کو حراست میں لیکر اپنے ہمراہ لے گئے جس کے بعد سے وہ منظرعام پر نہیں آسکیں ہیں-
اہلخانہ کے مطابق پاکستانی فورسز اہلکاروں نے گھر پر چھاپے کے دؤران گھر میں موجود موبائل فون اور دیگر قیمتی سامان بھی اپنے ساتھ لے گئے ہیں۔
مستونگ مظاہرین نے انتظامیہ سے امیر حمزہ کی فوری بازیابی و منظرعام پر لانے کا مطالبہ کیا ہے اگر امیر حمزہ کو منظر عام پر نہیں لایا جاتا تو ہمارا احتجاج دھرنا جاری رہیگا-