تونسہ شریف سے بلوچ طالب علم کو جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا گیا ہے-
تفصیلات کے مطابق ہفتے کے روز درجنوں مسلح نقاب پوش افراد نے تونسہ شریف میں ایک گھر پر دھاوا بولتے ہوئے شعیب بزدار ولد خان محمد کو زبردستی اپنے ہمراہ لے گئے۔
شعیب بزدار جو تونسہ شریف کا رہائشی اور کوئٹہ میں بولان میڈیکل کالج کا طالب علم ہے۔ ان کی جبری گمشدگی کی تصدیق انکے دوستوں نے کی ہے۔
بلوچ طلباء کی جبری گمشدگیوں میں ایک بار پھر شدت دیکھنے میں آئی ہے جہاں بلوچستان سے متعدد بلوچ طالب علم جبری گمشدگی کا نشانہ بنے ہیں وہیں پنجاب سمیت دیگر صوبوں سے بھی بلوچ طلباء کو لاپتہ کیا جارہا ہے-
گذشتہ دنوں پنجاب کے شہر سرگودھا سے میڈیکل کالج میں پیتھالوجی لیب سائنسز کے طالبعلم اور بلوچستان کے ضلع کیچ سے تعلق رکھنے ولے خدا داد بلوچ ولد سراج احمد کو سرگودھا سے مسلح افراد نے اغواء کرلیا تھا جو تاحال منظرعام پر نہیں آسکا ہے-
بلوچ طلباء کی جبری گمشدگیوں میں ایک بار پھر اضافہ کے باعث طلباء میں تشویش پائی جاتی ہے طلباء تنظیموں نے مطالبہ کیا ہے کہ ریاستی ادارے بلوچ طلباء کو حراساں کرنا بند کرے اور حکومت وقت ان واقعات کے خلاف ایکشن لیتے ہوئے لاپتہ طلباء کی بازیابی کو فوری یقینی بنائے-
واضح رہے کہ پنجاب سے بلوچ طلباء کی جبری گمشدگیوں کے درجنوں واقعات پیش آئے ہیں بلوچ طلباء کی سیکورٹی اداروں کی جانب سے حراسگی، پروفائلنگ اور جبری گمشدگیوں کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں پٹیشن بھی دائر ہے جہاں گذشتہ دنوں عدالت نے پاکستان کے نگراں وزیر اعظم کو بھی بلایا گیا تھا-
اسلام آباد ہائی کورٹ نے حکومت کو پنجاب میں زیر تعلیم بلوچ طلباء کی نسلی بنیادوں پر حراسگی ختم کرنے اور لاپتہ طلباء کی فوری بازیابی کا حکم جاری کرچکے ہیں تاہم عدالتی حکم کے باجود اس حوالے سے کوئی پیش رفت سامنے نہیں آسکی ہے-