تربت نیوی بیس حملہ: صبح تک فائرنگ و دھماکوں کی آواز، انٹرنیٹ بند، ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ

2557
فائل فوٹو - ہکل میڈیا

تربت نیول بیس کی جانب صبح چھ بجے تک فائرنگ اور دھماکوں کی آواز سنی گئی۔

علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ گذشتہ رات دس بجے سے لیکر صبح چھ بجے تک فائرنگ اور دھماکوں کی آواز سنی گئی۔ ان کا کہنا ہے کہ شہر میں فور جی انٹرٹیٹ ڈیٹا کو بند کردیا گیا ہے۔

نیول بیس پر حملے کے بعد ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔

بلوچ لبریشن آرمی کی مجید برگیڈ نے گذشتہ رات پاکستان فوج کے دوسرے بڑے نیول ایئر بیس کو شدید نوعیت کے حملے میں نشانہ بنایا گیا۔

تنظیم کے ترجمان جیئند بلوچ نے ایک بیان میں کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی کی مجید بریگیڈ آج (سوموار کی) شب دس بجے تربت میں نیول ائیر بیس پر حملہ کرکے داخل ہوئی اور اب تک تین گھنٹے گذرنے کے باوجود دشمن کے درجن بھر سے زائد اہلکار ہلاک کرکے فدائین جانفشانی کے ساتھ لڑرہے ہیں

یہ ایک ہفتے کے دوران اس بلوچ لبریشن آرمی کی جانب سے بلوچستان میں کیا جانے والا دوسرا بڑا حملہ ہے۔ اس سے قبل کیچ سے متصل ضلع گوادر میں پورٹ اتھارٹی کمپلیکس پر بھی بی ایل اے مجید برگیڈ کے آٹھ ‘فدائین’ نے حملہ کرکے پاکستانی خفیہ اداروں آئی ایس آئی اور ایم آئی کے دفاتر کو نشانہ بنایا تھا۔