میڈیکل کے طالب علم خداداد سراج کی عدم بازیابی کے خلاف تربت میں سی پیک شاہراہ کو اہلخانہ کی جانب سے دوبارہ بند کردیا گیا ہے۔
خداداد سراج سرگودھا میڈیکل کالج میں پیتھالوجی لیب سائنسز کے طالب علم ہیں۔ انہیں 8 مارچ کی رات
جمعے کی شب 8:30 بجے کے قریب ایک سفید رنگ کی کار میں الرشید ہسپتال سرگودھا کے سامنے ظفر اللہ چوک سے نامعلوم افراد نے اغواء کیا۔
طالب علم خداداد کی جبری گمشدگی کے خلاف ان کے اہل خانہ اور علاقہ مکینوں نے گزشتہ جمعرات کو تجابان کرکی کے مقام پر سی پیک شاہراہ ایم ایٹ کو بلاک کردیا تھا تاہم انتظامیہ کی جانب سے ان کے بازیابی کی یقین دہانی پر احتجاج مشروط طور پر ختم کردیا گیا۔
خدا داد سراج کا تعلق ضلع کیچ کے علاقہ تربت کرکی تجابان سے ہے وہ سرگودھا میڈیکل کالج میں پیتھالوجی لیب سائنسز کا طالب علم ہے۔
اہل خانہ کے مطابق خداداد سراج ایک طالب علم ہیں اور وہ صوبہ پنجاب میں پڑھائی کے لیے سرگودھا میڈیکل کالج میں زیر تعلیم ہیں انہیں نامعلوم وجوہات کی بنا پر مسلح افراد نے اغوا کے بعد لاپتہ کردیا اور اس کے بارے میں ہمیں کوئی معلومات بھی فراہم نہیں کی گئیں۔
مظاہرین کے مطابق خداداد سراج ایک طالب علم ہیں انہیں جبری گمشدگی کا شکار بنانا آئین کے خلاف عمل ہے اگر وہ کسی جرم میں شامل رہے ہیں جن کا قانون کے مطابق سزا ہوسکتی ہے تو انہیں عدالتوں میں پیش کیا جائے یا ہمیں کم از کم ان کے بارے میں معلومات دی جائے۔
انہوں نے کہا کہ جب گزشتہ دنوں جمعرات کو ہم نے ان کے بازیابی کے لیے سی پیک شاہراہ پر دھرنا دیا تو ہمیں ان کے بازیابی کی شرط پر احتجاج ختم کرنے کا کہا گیا تھا مگر انتظامیہ اپنا وعدہ پورا نہیں کرسکا اس لیے ہم نے دوبارہ سی پیک مجبوراً بلاک کردیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب تک خداداد سراج کو بازیاب نہیں کیا جاتا اس کی جبری گمشدگی کے خلاف سی پیک شاہراہ ایم ایٹ پر احتجاج جاری رکھیں گے۔
سی پیک شاہراہ پر دھرنا کے باعث دونوں جانب سفر کرنے والے مسافروں کی بڑی تعداد پھنس گئی ہے جب کہ درجن سے زائد گاڑیاں راستہ کھلنے کے انتظار میں سڑک کنارے کھڑے ہیں۔