ایف سی اور دیگر فورسز نے تربت میں کئی بڑی سڑکیں بند کر دی ہیں۔ ایف سی اہلکاروں کی بڑی نفری کو نیول ایئربیس کی طرف جاتے دیکھا گیا ہے۔
واضح رہے کہ بی ایل اے کا کہنا ہیکہ انکے مجید بریگیڈ کے ارکان بیس میں داخل ہو گئے ہیں۔
علاقے سے آمد اطلاعات کے مطابق نیوی بیس سے بھاری دھماکوں اور فائرنگ کی آوازیں آرہی ہیں ، شہر میں ہیلی کاپٹروں کی پروازیں جبکہ قرب و جوار میں فورسز کی نقل وحمل میں تیزی دیکھی گئی ہے۔
واضح رہے کہ نیول بیس پر آج کا حملہ بی ایل اے مجید بریگیڈ کا ہفتے کا دوسرا اور اس سال کا تیسرا حملہ ہے۔ اس سے قبل 29 جنوری کو مچھ شہر کو نشانہ بنایاگیا، 20 مارچ کو گوادر میں ملٹری انٹیلی جنس کے ہیڈ کوارٹر اور آج تربت میں پاکستان کے دوسرے بڑے نیول ایئربیس پر حملہ کیا گیاہے جو تاحال جاری ہے ۔
دوسری جانب حکام نے چار حملہ آوروں کو مارنے کا دعویٰ کیا ہے ۔ تاہم بلوچ لبریشن آرمی کی طرف سے ابتک مزید کوئی تفصیل میڈیا میں جاری نہیں کیے گئے ہیں ۔