بیروزگار نوجوان خودکشی کرنے لگے۔ ویٹرنری ڈاکٹرز

162

بلوچستان بے روزگار ویٹرنری ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے ترجمان نے بلوچستان سے تعلق رکھنے والے تعلیم یافتہ نوجوان کی خودکشی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں بڑھتی ہوئی بےروزگاری، مہنگاہی ودیگر وجوہات کی بنا پر خودکشیوں کارجحان دن بدن بڑھ رہا ہے، حکومت نوجوانوں کو روزگار دینے و ان کے مسائل حل کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے، جس کے باعث بلوچستان کے اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان گھریلو ذمہ داری، بےروزگاری و دیگر مسائل کے باعث خودکشی کرنے پر مجبور ہوتے جارہے ہیں اور کئی نوجوان چوری ڈکیتی جیسی وارداتوں میں ملوث ہوجاتے ہیں۔

ترجمان نے مزید بتایا کہ بےروزگار ویٹرنری ڈاکٹرز پچھلے پانچ سال سے در بدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں، جنہوں نے پچھلے سال بجٹ سیشن کے دوران اسمبلی کے سامنے اپنی ڈگریاں بھی نظر آتش کیں لیکن حکومت کی طرف سے کوئی مثبت اقدام نہیں اٹھایا گیا اور ان ڈاکٹرز کی تعداد اس وقت 1600 سے تجاوز کرگئی ہے، ایسوسی ایشن کے صدر نے خدشہ ظاہر کیا خدانخواستہ اگر حکومت نے آنے والے بجٹ میں بھی ان ڈاکٹرز کو نظر انداز کیا تو خودکشیوں میں مزید اضافہ ہونے کا امکان ہے۔ ترجمان نے وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی، سیکرٹری لائیو اسٹاک، سیکرٹری فنانس و چیف سیکرٹری سے مالی سال کے بجٹ میں ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے تجویز کردہ 670 اسامیوں کو تخلیق کرکے بے روزگاری کا خاتمہ کیا جائے۔