نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی نے مرکزی بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ دس دن سے زائد کا عرصہ گزرنے کے باوجود گوادر میں عوام کی زندگی معمولات پر نہیں آ رہی۔ سی پیک کا مرکز ، ڈیپ سی پورٹ کا وارث، ریاست کی تقدیر بدلنے والا گوادر آج تباہی کا منظر پیش کر رہا ہے۔ اس بارش کے دوران سینکڑوں کی تعداد میں کچھے گھر پانی میں ڈوب کر مسمار ہو چکے ہیں نکاسی آب میں انتظامیہ مکمل ناکام ہو چکی ہے ۔ سینکڑوں کی تعداد میں کشتیاں تباہ ہو چکی ہیں جبکہ اہلیان گوادر کے جان و مال کے نقصان کا اندازہ لگانا بھی اب تک مشکل ہے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ اس دوراں سوائے فوٹو سیشن کے سرکاری سطح پر کوئی تسلی بخش کاروائی نظر نہیں آتی ہے بلکہ عوام اپنی مدد آپ کے تحت اس تباہی میں سروائیول کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ پاکستان کی وفاقی حکومت، صوبائی حکومت بلوچستان، بلوچستان کی معیشت کو ہڑپنے والے دیگر اداروں سمیت جی ڈی اے، جیڈا، گوادر پورٹ سمیت گوادر میں اربوں کی سرمایہ کاری کرنے کے دعوے کرنے والوں کو مصیںت زدہ اہلیان گوادر سے آنکھیں چرانے کے عمل سے ظاہر ہوتا ہے کہ انہیں اہلیان گوادر سے کوئی سروکار نہیں ہے بلکہ انکا مقصد صرف گوادر کی زمیں سے فائدہ اٹھانا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ لوگوں کی جانب سے امدادی سرگرمیوں میں معاونت کرنے اور مخلتف امدادی کیمپوں کو ریاستی اداروں کی جانب سے ان کو سپوتاز کرنے کی کوشش کیا جا رہے ہے ۔ کل گوادر میں امدادی کیمپ پر حملہ کیا گیا جبکہ آج کے دن حب میں امدادی کیمپ کو پولیس، اے ٹی ایف اور خفیہ اداروں کی جانب سے اکھاڑ پھینکا گیا اور فلاحی سرگرمیوں میں مشغول طلبا کو حراساں کرتے رہے جس کی پر زور مذمت کرتے ہیں۔